ریاست اترپردیش کے رامپور میں جمعیت علماء ہند کے ضلع صدر مولانا اسلم جاوید قاسمی اور آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے سکریٹری محمد ضمیر رضوی ایڈوکیٹ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اعظم خان کی طبیعت بگڑنے پر انہیں کافی تشویش ہے۔
وہ اللہ سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی محمد اعظم خاں کو جلد صحتیاب کرے اور وہ صحت و تندرستی کے ساتھ گھر واپس آئیں۔ سماج وادی پارٹی کے قدآور رہنما اور رامپور کے رکن پارلیمان اعظم خان کی طبیعت بگڑنے پر ان کا علاج لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال میں گذشتہ دو روز سے جاری ہے۔
اعظم خان کی حالت تشویشناک ، ملی شخصیات کا اظہار تشویش لیکن ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ابھی تک اعظم خاں کی طبیعت مستحکم نہیں ہو سکی ہے اور ان کو جنرل وارڈ سے آئی سی یو میں شفٹ کیا گیا ہے۔ اس دوران جوہر یونیورسٹی کے بانی اور رامپور کے رکن پارلیمان اعظم خاں کی صحتیابی کے لئے دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔
رامپور میں جمعیت علماء ہند کے ضلع صدر مولانا اسلم جاوید قاسمی نے اعظم خاں کے علاج سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خاں کو علیل ہونے پر پیرول ملنی چاہئے تھی اور ان کا علاج گھر پر فیملی ڈاکٹرز کے ذریعہ ہونا چاہئے تھا۔
وہیں آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے سکریٹری محمد ضمیر رضوی ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی محمد اعظم خاں کو جلد شفا عطا کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا علاج سیتاپور جیل میں ہی ہونا چاہئے تھا، ان کو وقت پر صحیح علاج نہ ملنے کی وجہ سے لکھنؤ لے جایا گیا۔
واضح رہے کہ 14 ماہ سے سیتاپور جیل میں قید اعظم خاں سے متعلق یکم مئی کو سیتاپور جیل انتظامیہ کی جانب سے خبر آئی تھی کہ اعظم خاں کورونا پازیٹیو ہو گئے ہیں جس کے بعد سیتاپور کے افسران نے ان کو جیل سے باہر لکھنؤ یا دہلی کے ہسپتال میں علاج کے لئے لے جانے کی کوشش کی تھی۔
حالانکہ اعظم خاں نے خود کو فٹ بتاتے ہوئے ہسپتال جانے سے انکار کر دیا تھا لیکن اس مرتبہ اعظم خاں کی طبیعت بگڑنے کی اطلاع آئی اور اس طرح انتظامیہ ان کو لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال لے جانے میں کامیاب ہوا۔ اس کے بعد اعظم خاں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔