ایک طرف ملک میں کورونا ویکسین کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔دوسری طرف بھارت میں برڈ فلو پھیل رہا ہے۔راجستھان، ہماچل پردیش، گجرات، مدھیہ پردیش اوا کیرالہ سمیت متعدد ریاستوں میں بھی برڈ فلو کے سبب سینکڑوں پرندے مردہ حالت میں پائے جارہے ہیں۔برڈ فلو کی علامتیں صرف ایک پرندوں میں نظر نہیں آئی ہے، بلکہ ہجرت کرکے آنے والے پرندوں میں بھی یہ علامت نظر آرہی ہیں۔مختلف اقسام کے پرندوں پر بھی یہ علامت نظر آرہی ہیں۔
خاص طور پر راجستھان کے متعدد اضلاع میں خطرناک برڈ فلو پھیلنے کے امکان نظر آرہے ہیں۔جئے پور، جھالاواڑا میں بھی اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ برڈ فلو کے سبب پرندوں کی اموات ہورہی ہے۔
اجمیر میں بھی بڑی تعداد میں کوئے زمین پر مرے ہوئے مل رہے ہیں۔پالی میں تو 10 جنوری تک دفعہ 144 نافذ کرنے کی ہدایت جاری کیے گئے ہیں۔پالی کے سومیر پور کے نیلکنٹھ مندر میں مرے ہوئے پرندوں کو پی پی ای کٹ پہن کر اٹھایا گیا۔
وہیں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پرندوں میں پایا جانے والا برڈ فلو انسانوں کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، یہاں تک کہ اگر بروقت علاج نہ دیا گیا تو یہ مریض کو جان سے بھی مار سکتا ہے۔
ریاست میں برڈ فلو کی دستک کے بعد ریاست کے میڈیکل ڈیپارٹمنٹ نے ایک الرٹ جاری کیا ہے اور تمام سی ایم ایچ اوز کو الرٹ پر رہنے کو کہا گیا ہے۔ اس معاملے کے بارے میں ریاست کے ہیلتھ ڈائریکٹر ڈاکٹر کے کے شرما کا کہنا ہے کہ پرندوں میں پایا جانے والا برڈ فلو ہوا کے ذریعہ پھیل سکتا ہے۔ اگر اس کا وائرس انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے تو پھر انسان سنگین بیماریوں میں مبتلا ہوسکتا ہے اور آسانی سے انسانوں میں برڈ فلو منتقل ہوسکتا ہے۔
ان وجوہات کی بناء پر برڈ فلو انسان میں منتقل ہوسکتا ہے
صحت کے ڈائریکٹر کے کے شرما کا کہنا ہے کہ جس طرح سے گذشتہ دنوں ریاست میں برڈ فلو کی وجہ سے پرندوں کی موت کے واقعات پیش آرہے ہیں، ایسے میں بہت زیادہ امکانات ہیں کہ یہ وائرس انسانی جسم میں بھی داخل ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر شرما کہتے ہیں کہ برڈ فلو ہوا کے ذریعے انسانوں تک پہنچ سکتا ہے۔
- پرندوں کے کچے گوشت کھانے سے برڈ فلو انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے۔
- برڈ فلو سے متاثرہ علاقوں میں جانے سے بھی یہ فلو انسانوں میں داخل ہوسکتا ہے۔
- مردہ پرندوں کے رابطے میں آنے سے یہ ہوسکتا ہے۔