نئی دہلی: راجیہ سبھا میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور اپوزیشن لیڈر ملکا ارجن کھڑگے کے درمیان اس وقت بحث ہوگئی جب کھڑگے نے سیاسی پارٹیوں کے کمزور طبقوں سے خواتین امیدواروں کو منتخب کرنے اور غیر بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں کو جی ایس ٹی کی ادائیگی میں تاخیر کا مسئلہ اٹھانے کے طریقے پر تبصرہ کیا۔
پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں ایوان بالا سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں صرف پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی ان خواتین کو ہی ٹکٹ دیتی ہیں جو کمزور ہوتی ہیں اور وہ اپنے آپ کو ثابت نہیں کر سکتیں، جس پر وزیرخزانہ نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ وزیر نرملا سیتا رمن نے کہا کہ کھڑگے کا یہ بیان کہ تمام پارٹیاں بااثر خواتین امیدواروں کا انتخاب نہیں کرتی ہیں بالکل ناقابل قبول ہے۔میں اپنی تمام خواتین کی طرف سے بات کرتی ہوں۔ ہم سب کو ہماری پارٹی نے ہمارے معزز وزیر اعظم نے بااختیار بنایا ہے۔عزت مآب راشرپتی دروپدی مرمو جی ایک بااختیار خاتون ہیں۔ میری پارٹی کی ہر خواتین ایم پی ایک بااختیار خاتون ہے۔
سیتا رمن نے زور دے کر کہا کہ اپوزیشن لیڈر اس طرح لوگوں کی توہین نہیں کر سکتے۔ اس پر کھڑگے، جو کانگریس پارٹی کے صدر ہیں، نے کہا کہ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین، درج فہرست ذات کی خواتین کو اس طرح کے مواقع نہیں ملتے ہیں جس طرح آپ (سیتا رمن) لوگوں کو ملتے ہیں۔ سیتا رمن نے پھر اعتراض کیا اور سوال پوچھا کہ دروپدی مرمو کون ہے؟ اپوزیشن لیڈر اس طرح لوگوں کی توہین نہیں کر سکتے، خواتین میں تفریق نہیں کر سکتے، ہم تمام خواتین کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔جس کے بعد راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کی مداخلت کے بعد ایوان کی کارروائی جاری رہی۔
کھڑگے نے کہا کہ وہ ناری شکتی وندن کے نام سے خواتین کے ریزرویشن بل کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ بعد میں کھڑگے نے ملک میں وفاقی ڈھانچے کے بارے میں وزیر اعظم مودی کے ریمارک کا حوالہ دیا اور الزام لگایا کہ آپ کی قیادت میں وفاقی ڈھانچہ دن بہ دن کمزور ہوتا جارہا ہے۔ اس بیان پر بی جے پی ارکان نے شدید اعتراض کیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ وزیر اعظم کی تقریر مکمل طور پر غیر سیاسی، غیر جانبدارانہ اور متوازن تھی، اور انہوں نے کھرگے پر زور دیا کہ وہ ایوان میں ریاستدان کی طرح بات کر رہے ہیں۔