ہائی کورٹ نے اس مجرم کو پی سی او ایس کے دفعہ 376 کے سیکشن 1 کے تحت سزا کا مستحق قرار دیا۔
مجرم کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئےکورٹ نے سوال کیا کہ کونسا بھگوان تمہاری عبادت کو قبول کرتا ہے، جو ایک چھوٹٰی بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرتا ہے۔
کورٹ نے کہا کہ کیونکہ لڑکی کا اسکول میں داخلہ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اس کی عمر کا پتہ نہیں چل رہا ہے لیکن شواہد کے مطابق یہ ثابت ہوچکا ہیکہ لڑکی کا بار بار جنسی استحصال کیا گیا ہے۔ اس لیے اسے آئی پی سی کی دفعہ 376 (1) کے تحت عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
یہ فیصلہ جسٹس کے ونود چندرن اور جسٹس زیاد رحمان اے اے کی بنچ نے کیا۔ عدالت نے مجرم مادھو کو زیادہ سے زیادہ سزا دیتے ہوئے کہا کہ جب کوئی شخص اپنی بیوی اور بچوں کو چھوڑ دیتا ہے تو پھر گدھ کی طرح گھومنے والے نہ صرف لاوارث خواتین بلکہ بچوں کو بھی اپنا شکار بنا لیتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق مجرم نے متاثرہ لڑکی کی ماں کو رہنےکیلئے کچے مکان میں پناہ دی تھی۔جس میں اس لڑکی کی ماں اور تین بچے رہتے تھے۔ مجرم نے مسلسل ایک سال سے اس لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کر رہاتھا۔