اقوام متحدہ:ملک کی مشہور صحافی اور 'گجرات فائلز' کتاب کی مصنفہ رانا ایوب نے عالمی ادارے یونیسکو کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت میں میڈیا کی آزادی پر اقوام عالم سے توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے منگل کو بھارت کی جمہوری اسناد اور پریس کی آزادی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دنیا کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی توجہ بھارت کی طرف مبذول کرے کیونکہ ہم واقعی بھارت کے بارے میں زیادہ بات نہیں کرتے اور مجھے امید ہے کہ آنے والے دنوں میں آپ ایسا کریں گے۔ واضح رہے کہ یہ کانفرنس جنرل اسمبلی کے چیمبر میں آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقعے پر منعقد ہوئی۔
صحافی رانا ایوب نے کہا کہ جب ہم پریس پر حملوں کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو ہم عام طور پر کبھی بھی بھارت کی طرف اتنا نہیں دیکھتے ہیں کیونکہ بھارت کو جمہوریت کی اس سطح پر دیکھا جاتا ہے جسے آپ ہم آہنگی کی اقدار اور ثقافتی تکثیریت کے لیے جانتے ہیں۔ اس سے قبل 30ویں عالمی یوم آزادی کے موقعے پر نیویارک ٹائمز کے پبلشر اے جی سلزبرگر نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں حکام نے نیوز رومز پر چھاپے مارے اور صحافیوں کے ساتھ بنیادی طور پر دہشت گردوں جیسا سلوک کیا۔ ان ممالک میں جہاں پریس کی آزادی مضبوط تھی، بشمول ریاستہائے متحدہ (امریکہ) کے صحافیوں کی ساکھ کو کمزور کرنے کے لیے منظم مہمات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان کے کام کی حفاظت کرنے والے قانونی تحفظات پر حملے ہورہے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے لیے کام کرنے والی صحافی رانا ایوب نے جنرل اسمبلی کے ڈائس پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے عام طور پر عالمی رہنماؤں کو یہاں اس پوڈیم پر جمہوری اقدار کے بارے میں بات کرتے دیکھا ہے (اور) ہم میں سے کچھ صحافی جو انہیں ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں، ان کی طرف دیکھتے ہوئے کہتے ہیں، 'ارے، آپ کچھ بھی ہو سکتے ہیں مگر جمہوری نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے پریس کی آزادی پر حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ میں بھارتی جمہوریت کی اس سرزمین سے آئی ہوں جو جمہوری اقدار پر فخر کرتی ہے۔ میں دنیا کی کسی بھی ہستی سے زیادہ اپنے ملک سے محبت کرتی ہوں اور یہی وجہ ہے کہ یہ میرے لیے زیادہ اہم ہے۔