ریاست مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع کے ایک تھانے میں صحافی سمیت آٹھ افراد کے ایک گروپ کو حراست میں لیا گیا اور ان کو نیم برہنہ کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر اس کی ایک تصویر وائرل ہورہی ہے جس میں پولیس اہلکار کے سامنے صحافی سمیت آٹھ افراد نیم عریاں حالت میں گھڑے ہیں۔ یہ واقعہ 2 اپریل کو اس وقت پیش آیا جب یوٹیوب کے ایک مقامی صحافی کنشک تیواری، جو ایک نیوز چینل کے لیے سٹرنگر کے طور پر بھی کام کرتے ہیں، کوتوالی پولیس اسٹیشن کے قریب کچھ تھیٹر فنکاروں کے احتجاج کی کوریج کرنے گئے تھے۔ تھیٹر فنکار اپنے ساتھی نیرج کندر کی حراست کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جنہیں سوشل میڈیا پر بی جے پی رکن اسمبلی کیدارناتھ شکلا کے خلاف مبینہ نازیبا تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ A Group Of Eight Men Detained In A Police Station
صحافی نے احتجاج کی کوریج شروع کی تو پولیس نے مظاہرین کے ساتھ ساتھ صحافی کو بھی حراست میں لے لیا اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی نیز ان کو کپڑے اتارنے پر مجبور کر دیا۔ ان آٹھ افراد بشمول صحافی کو 18 گھنٹے تک لاک اپ میں رکھا گیا، اس دوران انہیں مارا پیٹا گیا اور ان کے ساتھ بدسکولی کی گئی۔ پولیس نے انہیں شرپسند قرار دیتے ہوئے آئی پی سی کی دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا اور انہیں احتیاطی حراست میں رکھا۔ ان آٹھ افراد کو ایک دن بعد (3 اپریل) ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
تیواری، جو یوٹیوب چینل 'mpsandeshnews24' چلاتے ہیں، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پولیس اسٹیشن کے انچارج ابھیشیک سنگھ پریہار نے دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے رکن اسمبلی کے خلاف خبر شائع کی تو وہ انہیں اور دیگر کو برہنہ حالت میں شہر میں گھومائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ "ہمیں 2 اپریل کی رات 8 بجے کے قریب گرفتار کیا گیا اور ہمارے کپڑے اتارے گئے، اگلے دن شام 6 بجے تک مارا پیٹا گیا اور ہراساں کیا گیا۔"