مدھیہ پردیش کا جھابوا، ریاست کا وہ علاقہ ہے جہاں لوگ پانی کے لیے اپنی جان تک جوکھم میں ڈالتے ہیں۔ مالوانچل میں آباد اس قبائلی اکثریتی ضلع کے باشندے ایک بالٹی پانی کے لیے کئی کلومیٹر تک کا سفر طے کرتے تھے۔ برسوں سے پانی کے بحران سے پریشان جھابوا کے لیے امید کی کِرن بن کر آئے جدید گاندھی پدم شری مہیش شرما۔
مہیش شرما نے ضلع جھابوا کے قبائلیوں کی پرانی روایت ہَلما کے ذریعے پانی کے تحفظ کے لیے ایک مہم چلائی۔ ہَلما بھیلی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے 'اجتماعی مزدوری'۔
انہوں نے آدیواسیوں کی مدد سے جھابوا ضلع کی سب سے بڑی پہاڑی ہاتھی پاوا پر کنٹور ٹرینچنگ کا کام شروع کیا۔ جہاں چھوٹے بڑے 73 تالاب بنائے گئے جس سے جھابوا سمیت آس پاس کے اضلاع کے لوگوں کی پیاس بجھ رہی ہے۔ پانی کے تحفظ سے یہاں زیر زمین پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
آپ کو گرافکس کے ذریعہ سمجھاتے ہیں کہ کیسے مہیش شرما نے 73 تالابوں کے ذریعے پانی کے تحفظ کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کردیا۔
سب سے پہلے انہوں نے پہاڑی سے نیچے کی جانب نالے کھدوائے اور نیچے تالابوں کی تعمیر کروائی۔ جہاں کنٹور ٹرینچنگ کی مدد سے تالابوں کے ملحق چھوٹی چھوٹی نالیاں بنائی گئیں۔ ان نالیوں کو دھنسنے سے بچانے کے لیے اس کے دونوں جانب درخت لگوائے گئے تاکہ پانی کا تحفظ کیا جاسکے۔