اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

JDU Worker Beaten to Death: بہار میں گائے کے نام پر ماب لینچنگ میں ایک شخص کا قتل

پولیس کے مطابق رضوی کو 16 فروری کو سرکاری نوکری دلانے کا جھوٹا وعدہ کرنے اور پانچ سال قبل وپل کمار سے 3 لاکھ 60 ہزار روپے لینے کے الزام میں اغوا کر کے پولٹری فارم لے جایا گیا تھا جہاں ان کو بے دردی سے مارا پیٹا گیا اور اس کے بعد اس کے جسم پر پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی اور لاش کو ایک گڑھے میں دفن کر دیا گیا۔Mob Lynching in Bihar

بہار میں گائے کے نام پر ماب لینچنگ میں ایک شخص کا قتل
بہار میں گائے کے نام پر ماب لینچنگ میں ایک شخص کا قتل

By

Published : Feb 24, 2022, 10:22 AM IST

ریاست بہار کے ضلع سمستی پور میں جے ڈی یو کارکن کے قتل کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جس میں کچھ شرپسند عناصر ایک شخص کو گائے کا گوشت نہ کھانے کی دھمکی دے رہے ہیں اور اس کو مختلف طریقے سے زدوکوب کر رہے ہیں۔ وائرل ویڈیو میں متاثرہ شخص موت سے پہلے ہاتھ جوڑ کر رحم کی بھیک مانگتا نظر آ رہا ہے۔ آر جے ڈی نے بھی اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے اس ویڈیو کو ٹویٹ کیا ہے۔JDU worker beaten to death

اس ویڈیو میں جے ڈی یو کارکن محمد خلیل رضوی پر ہجوم تشدد کر رہا ہے اور حملہ آور متاثرہ سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا گائے کا گوشت کھاتے ہو؟ کیا اپنے بچے کو بھی گائے کا گوشت کھلاتے ہو؟ کیا قرآن میں گائے کا گوشت کھانا لکھا ہے؟ متاثرہ بار بار کہہ رہا کہ آئندہ نہیں کھائیں گے۔ اس دوران ان کے ساتھ بدسلوکی بھی کی جا رہی ہے اور اسکو گالی دی جارہی ہے۔

اس وائرل ویڈیو کو راشٹریہ جنتا دل کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے بھی ٹویٹ کیا گیا ہے۔ یہ بھی لکھا گیا ہے، 'بہار میں گائے کے نام پر زبردستی ایک اور انسان کی قربانی دی گئی۔ بہار حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو مجرموں اور مافیا کے لیے نیلام کر دیا ہے۔ کسی بھی وقت کہیں بھی کوئی غنڈہ کسی بھی عام آدمی کو مار ڈالتا ہے۔ نتیش کمار اس جرم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ نتیش سے بہار نہیں سنبھالا جا رہا ہے۔'

مزید پڑھیں:

مغربی بنگال میں 24 گھنٹوں کے دوران ماب لینچنگ کے دو واقعات

تاہم ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سمستی پور پولیس نے کہا کہ ملزمین نے قتل سے بچنے کے لیے اسے سوشل میڈیا پر وائرل کرکے اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی سازش کی۔

پولیس نے اس وائرل ویڈیو کو جان بوجھ کر وائرل کرنے والے نوجوان کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔

واضح رہے کہ محمد خلیل رضوی کو 16 فروری کو اکبر پور فکرینا گاؤں میں قتل کیا گیا تھا اور ان کی لاش کو پولٹری فارم میں پٹرول ڈال کر آگ لگا کر دفن کر دیا گیا تھا۔

ملزمان نے لاش کو جلد گلنے کے لیے نمک بھی استعمال کیا۔ اس معاملے پر پولیس نے ابتدائی مرحلے میں بتایا کہ رضوی کو 16 فروری کو سرکاری نوکری دلانے کا جھوٹا وعدہ کرنے اور پانچ سال قبل وپل کمار سے 3 لاکھ 60 ہزار روپے لینے کے الزام میں اغوا کر کے پولٹری فارم لے جایا گیا تھا جہاں ان کو بے دردی سے مارا پیٹا گیا اور اس کے بعد اس کے جسم پر پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی اور لاش کو ایک گڑھے میں دفن کر دیا گیا۔ ملزم نے اس کی لاش کو جلد سڑانے کے لیے نمک بھی ڈالا۔

سمستی پور صدر کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) محمد سہبان حبیب فکری نے کہا کہ 'ہم نے ویڈیو کی بنیاد پر وپل کمار کو گرفتار کیا ہے۔ تفتیش کے دوران اس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پانچ سال قبل رضوی کو سرکاری نوکری دلانے کے لیے 3 لاکھ 60 ہزار روپے دیے تھے، لیکن وہ نہ تو پیسے واپس کر رہا تھا اور نہ ہی کوئی نوکری دے رہا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details