بارہمولہ:شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے خان پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والی تیرہ سالہ تنزیلا نبی آخون نے کم عمری میں ہی اسکیچنگ اور کیلیگرافی میں مہارت حاصل کرلی ہے۔ دراصل تنزیلا نویں جماعت کی طالبہ ہیں۔ وہ کیلیگرافی کے ساتھ بچپن سے ہی دلچسپی رکھتی تھی اور اب وہ بارہمولہ کی مشہور مصوروں کی فہرست میں شامل ہوگئی ہیں کیونکہ وہ دن و رات سکیچز بناتی ہیں اور ان کو فریم میں لگا کر دیواروں پر لٹکاتی ہیں، جس سے ایک خوبصورت منظر بنتا ہے۔
Tanzila Excelled In Calligraphy نویں جماعت کی طالبہ نے اسکیچنگ اور کیلیگرافی میں مہارت حاصل کی
بارہمولہ کی تنزیلا نبی آخون نام کی نویں جماعت کی طالبہ نے اسکیچنگ اور کیلیگرافی میں کافی شہرت حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر میں اپنی آرٹ گیلری کھولنا چاہتی ہے۔ Tanzila excelled in sketching
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے تنزیلا نے بتایا کہ وہ کیلیگرافی اور سکیچنگ کے ساتھ کافی لگاؤ رکھتی ہے اور اس کو سکیچنگ کرنے میں کافی مزہ آتا ہے اور وہ ہر روز دو سے تین خوبصورت کیلیگرافی بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک متعدد خوبصورت کیلیگرافی بناچکی ہیں اور اس کے علاوہ انہوں نے قرآن پاک کی آیتوں کو کیلیگرافی آرٹ سے لکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کافی خوش قسمت ہیں کیونکہ ان کے والدین اس کام میں ان کی کافی حوصلہ افرائی کرتے ہیں اور جو بھی اس کام میں پیپر، رنگ اور قلم استعمال ہوتا ہے وہ سب ان کے والدین فراہم کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔مائیکرو کیلیگرافی میں مسلم طالبہ نے بنایا عالمی ریکارڈ
انہوں نے کہا کہ جب کشمیر میں لاک ڈاون نافذ ہوا تھا تو میں گھر میں خالی بیٹھی تھی اور اس دوران ایک دن میں نے اپنے والد کے فون میں ایک خوبصورت تصاویر دیکھی، جس سے میں کافی متاثر ہوئی اور میں نے فیصلہ کیا کہ میں بھی اپنے ہاتھوں سے تصویریں بناوں گی اور اس وقت سے میں نے کیلیگرافی کا کام شروع کیا اور اب مجھے لوگ فون کرتے ہے کہ ہماری بھی تصویر بنادو۔ تنزیلا کا کہنا ہے کہ وہ کشمیر میں اپنی آرٹ گیلری کھولنا چاہتی ہے تاکہ وہ اپنے فن کا مظاہرہ کر سکیں اور نوجوانوں کو بھی یہ آرٹ سکھا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں اگر محنت اور لگن سے کام کیا جائے تو کوئی بھی کام مشکل نہیں ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے گزارش کی ہے کہ وہ غلط کاموں سے دور رہیں اور اپنی زندگی سنوارنے کے لے مخنت کریں۔