دنیا بھر میں 7 ہزار 5 سو اقسام کے سیب پائے جاتے ہیں۔ کشمیر میں بھی کئی اقسام کے سیبوں کی کاشتکاری کی جاتی ہے۔ تاہم روایتی کشمیری نسل کے سیب کو لذت کے اعتبار سے اول درجہ حاصل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں اب امریکہ، آسٹریلیا، چین، ایران و دیگر کئی ممالک کے سیب بھی فروخت ہو رہے ہیں۔ جس کے باعث کشمیری سیب کے لئے مقابلے کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے، وہیں حکومت کشمیری سیب کو بین الاقوامی برانڈ بنانے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کا روایتی اور لذت دار کشمیری نسل کے سیب ناپائید ہو رہے ہیں۔ High Density Apple Plantations in JK
کشمیری سیب کو بہتر مارکیٹ کی عدم فراہمی کے بعد، یہاں کے کسان ہماچل پردیش کی نسل کے سیبوں کی پیوندکاری کرنے پر مجبور ہیں، جس میں، کُلو، کنور جیسے اقسام موجود ہیں، کیونکہ منڈیوں میں کشمیری سیب کے بجائے ہماچل پردیش کے سیبوں کو ترجیح دی جارہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے فروٹ گرورس کو معقول قیمتیں نہیں ملتی ہیں۔ وہیں گزشتہ کئی برسوں سے محکمہ ہارٹیکلچر کی جانب سے وادی میں اٹلی سے درآمد شدہ ہائی ڈنسٹی باغات بنانے کی پہل شروع کی گئی، جس میں زمینداروں کو باغات بنانے کے لیے سرکاری اسکیم کے تحت 50 فیصد سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ Italy Imported High Density Apple In JK
ہائی ڈنسٹی باغات میں کئی غیر ملکی اقسام کے اعلی کوالٹی جیسے، گالا، جیرو مائن، و دیگر کئی دلکش اقسام کے سیب موجود ہیں، جنہیں مارکیٹ میں کافی پسند کیا جاتا ہے۔ وہیں یہ سیب دیگر سیبوں سے کافی پہلے تیار ہوجاتے ہیں، جس سے مارکیٹ میں ان کی اچھی خاصی مانگ رہتی ہے۔
بڑھتی مانگ اور پُرکشش کوالٹی کے پیش نظر لوگوں میں ہائی ڈنسٹی باغات بنانے میں دلچسپی بڑھا گئی۔