اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

اردو کے گرتے معیار کے لیے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط: نصرت مہدی

مدھیہ پردیش میں اردو کی ترویج و ترقی کا کام بڑی زور وشور سے جاری ہے۔ نوجوان نسل کو اردو کے تئیں دلچسپی دکھانی ہوگی۔ تبھی اردو کا فروغ ہو پائے گا۔ اس کے لیے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرانا مناسب نہیں ہے۔

DR NUSRAT MEHDI
نصرت مہدی

By

Published : Nov 13, 2021, 4:06 PM IST

نئی دہلی:حکومت صرف مالی مدد کرسکتی ہے لیکن اردو کے فروغ کے لیے ہمیں اور اس سے متعلق تنظیموں کو آگے آنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔

ویڈیو

ڈاکٹر نصرت مہدی اپنی بہن مینا نقوی کی یاد میں سب رس اکادمی (سارہ ایجوکیشن اینڈ کلچرل سوسائٹی) بھوپال کے زیر اہتمام تقریب میں شرکت کرنے دہلی آئی ہوئی تھیں۔

انہوں نے ڈاکٹر مینا نقوی کے فن اور شخصیت پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مینا نقوی ایک معروف شاعرہ کے ساتھ ساتھ ایک ادیبہ بھی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ 19 کتابوں کی خالق ڈاکٹر مینا نقوی کی وفات 2020 میں ہوئی۔ ان کے ذریعہ ترتیب 3 کتابوں کی رونمائی یہاں کی گئی جس میں شرکت کے لیے وہ یہاں آئی ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر نصرت مہدی نے کہا کہ ڈاکٹر مینا نقوی بہت سوچ سمجھ کر شعر کہتی تھیں۔ ان کا لب ولہجہ ان کی شاعری اپنے عہدہ کی دوسری شاعرات سے منفرد اور اچھی تھی۔ ان کےکلام کی گہرائی اور گیرانی کو نظرانداز کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ خود ایک اردو رائٹراور شاعرہ ہیں وہ چاہتی ہیں کہ پورے مدھیہ پردیش میں اردو کے پروگرام ہو لیکن کورنا وائرس کے دوران نہیں ہوسکا اس کے باوجود آن لائن پروگرام منعقد کیے گئے جس میں معروف شعرا اور اسکالروں نے حصہ لیا۔

ڈاکٹر نصرت مہدی نے کہا کہ مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی اردو کی ترقی کے لیے بیش بہا خدمات انجام دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش اردو اکاڈمی نے دو سال قبل پوری ریاست میں’تلاش جوہر‘ پروگرام شروع کیا، اس کے لیے ضلع سطح پر کوآرڈینیٹر تقرر کیے گئے اور انہیں یہ ذمہ داری دی گئی کہ وہ ابھرتے ہوئے شعرا کو منظر عام پر لائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یو پی اردو اکادمی میں شاندار مشاعرے کا اہتمام

نصرت مہدی نے کہا کہ اس کے لیے شعرا کو مصرعے دے دے کر فی البدی شعر کے ذریعہ صلاحیت کی جانچ کی گئی۔ ان کے ذریعہ سے وہ شاعر جو روپوش تھے انہیں منظر عام پر آنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے معرفت 83 شعرا نکل کر سامنے آئے جو گمنام تھے۔ انہوں نے کہا اسی طرح سے نثر میںبھی مدھیہ پردیش اردو اکادمی نے کئی پروگرام شروع کیے جس کا رزلٹ کافی مثبت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھوپال نوابوں کا شہرہے اور یہاں ایک سے ایک بڑھ کر شاعر پیدا ہوئے ،اس لیے بھوپال کو ادب کے لحاظ سے بھی شناخت ملی ہوئی ہے۔ اردو کو فروغ و ترقی میں دہلی اور بھوپال دونوں شہروں کا یکساں رول رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردو کی ترقی کے لیے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے،ہمیں دیکھنا ہے کہ ہم اردو کے تئیں کتنا سنجیدہ ہیں۔حکومت مدد کرسکتی ہی لیکن فروغ کے سرگرمی دکھانا ہمارا کام ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت کا اردو کے تئیں کوئی منفی رول نہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details