اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Ulema react on Tablighi Jamaat ban in Saudi: تبلیغی جماعت پر سعودی حکومت کی پابندی سے علما اکرام میں ناراضگی

ممبئی مراٹھی پترکار سنگھ میں منعقدہ پریس کانفرنس Press Conference Held at Mumbai Marathi Patrakar Singh میں علماء اکرام و مقررین نے کہا کہ تبلیغی جماعت پر پابندی Prohibition on Tablighi Jamaat اور اسے دہشت گرد قرار دینا انتہائی غلط اور غیر قانونی ہے۔ اس لیے فوری طور پر اس سے پابندی کو ختم کیا جانا چاہیے اگر ایسا نہیں ہوا تو تمام ممالک سعودی سے رشتہ منقطع کر سکتے ہیں۔

سعودی حکومت کا تبلیغی جماعت پر پابندی لگانے پر علما اکرام میں ناراضگی
سعودی حکومت کا تبلیغی جماعت پر پابندی لگانے پر علما اکرام میں ناراضگی

By

Published : Dec 15, 2021, 8:35 PM IST

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمود دریا بادی نے کہا کہ سعودی میں پشتینی بادشاہت ہے، اس میں خامیاں بھی ہوتی ہیں۔ تبلیغی جماعت پر پابندی Ban on Tablighi Jamaat کا سعودی حکومت کا فیصلہ ناقابل قبول Saudi Government's Decision is Unacceptable ہے۔

سعودی حکومت کا تبلیغی جماعت پر پابندی لگانے پر علما اکرام میں ناراضگی

'حجاز میں سعودی حکومت ناچ گانے اور دیگر لہو لعب کے اڈے شروع کر چکی ہے۔ دنیا کے مسلمان اس کے خلاف ہیں اور ان کے جذبات بھی اس سے مجروح ہوئے ہیں۔ اس سے ذہن ہٹانے کے لئے تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔'

تبلیغی جماعت پر دہشت گردی کا لیبل Label of Terrorism on the Tablighi Jamaat لگانا غلط ہے۔ یہ جماعت دہشت گرد نہیں ہو سکتی۔ اس جماعت کا وجود سرزمین ہند سے ہی ہوا ہے۔ اس جماعت کو کسی چیز سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ یہ صرف دعوت اللہ و عبادت کا کام کرتی ہے۔ ایسی جماعت کو اگر دہشت گرد گردانا گیا تو کون محفوظ رہے گا۔ سعودی عرب میں حجاز کے حدود میں خرافات کے اڈے اور تبلیغی جماعت پر پابندی کا خاتمہ کیا جائے اور اس پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔'

پریس کانفرنس میں مفتی حذیفہ نے کہا کہ نے کہا کہ تبلیغی جماعت سے کسی کا کوئی واسطہ نہیں ہوتا وہ بھی اب اس جماعت کی فنڈنگ اور سرمایہ کاری سے متعلق معلومات کرتے ہیں، تبلغی جماعت اپنا جان و مال لگا کر عبادت کی طرف رجوع کرتی ہے، زمین سے نیچے اور آسمان کے اوپر کی باتیں تبلیغی جماعت کرتی ہیں۔ سعودی میں بزرگان اور ہمارے اسلاف کی شان میں گستاخی ہو رہی ہے اس تبلیغی جماعت کو بدعتی اور دہشت گرد کہنا غلط ہے اس لئے سعودی اپنا فیصلہ واپس لے۔

بریلیوی مکتب فکر عالم دین مولانا انیس اشرفی نے بتایا کہ اختلاف کے بعد بھی ہم تبلیغی جماعت کے دہشت گردی کے الزام کو بہتان قرار دیتے ہیں، پورے دنیا کے مسلمان متحد ہوکر اس کے خلاف آواز حق بلندکریں۔ سعودی عربیہ میں تھیٹر کھولے گئے ہیں اور اب مدینہ منورہ میں بھی خرافات کے اڈہ شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔ علما اکرام پر جو سعودی نے کارروائی اور پابندی عائد کی ہے اس کو بھی ختم کیا جائے مقید علما کرا م کو رہا کیا جائے۔

جماعت اسلامی کے سلیم خان نے کہاکہ دنیا کاسب سے بڑا دہشت گرد ملک اسرائیل ہے اور امارات میں اس کے صدر کا خیر مقدم کیا جارہا ہے اور دوسری طرف تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کر دی اس جماعت پر بدعت شرک اور دہشت گردی کا الزام عائد کیاگیا ہے یہ انتہائی خطرناک ہے تبلیغی جماعت بے ضرر ضرور ہے لیکن یہ جماعت کمزور نہیں ہے ہندوستان میں کورونا جہاد کے نام پر پرویگنڈ ہ کیا گیا عدالت نے اس بات کو تسلیم کیا کہ کورونا کے نام پر اس جماعت کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

ڈاکٹر عظیم الدین نے کہا کہ سعودی میں فحاشی کے اڈہ قائم کرنا اب بادشاہ کا منصوبہ بن گیا ہے اس سیاہ کاری کو چھپانے کے لیے سعودی میں تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کی ہے، سعودی عرب تبلیغی جماعت پر پابندی عائد واپس لے۔

مزید پڑھیں:Mahmood Madani About Tablighi Jamaat: 'تبلیغی جماعت انسانیت کے لیے سب سے بڑی خیر خواہ تنظیم ہے'

ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ نے کہا کہ تبلیغی جماعت کو بدنام کرنے کے لئے سعودی عرب نے پابندی عائد کی ہے، تبلیغی جماعت کا میں بھی ساتھی ہوں یہ وہ جماعت ہے جو اچھائی کی دعوت دیتی ہے برائی سے روکتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details