بیدر: ریاست کرناٹک کے جمیعت علماء بیدر کے صدر مولانا مفتی عبدالغفار قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے سال نو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو چاہیے کہ سال نو کی مبارک باد دینے اور اس کا جشن منانے یا کیک کاٹنے جیسے کاموں سے اجتناب کریں، کیونکہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جو شخص جس قوم کی مشابہت اختیار کرتا ہے اس کا شمار اسی قوم میں جائے گا۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آج کا نوجوان مغربی تہذیب سے متاثر ہوگیا ہے۔ وہ غیر اسلامی روایات کو اپنانے اور اس پر عمل کرنے میں فخر سمجھتا ہے۔ آج کا نوجوان سال نو کے موقع پر آتش بازی، ناچ گانا اور حرام کاموں میں ملوث ہوجاتا ہے جب کہ اسلام ان تمام لغو کاموں سے روکتا ہے۔ نوجوانوں کو اسلام پر عمل کرتے ہوئے ایسے لغو کاموں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ سال نو کی مبارک باد دینا شرعی طور پر غلط ہے۔ اسلام ایسی رسومات کی بالکل اجازت نہیں دیتا۔
Celebration Of New Year سال نو پر جشن منانا غیر شرعی، عبدالغفار قاسمی - اسلام میں سال نو کے جشن کی اجازت نہیں
سال نو کے پیش نظر مولانا مفتی عبدالغفار قاسمی نے کہا کہ سال نو کی مبارک باد دینا یا اس کا جشن منانا بالکل غیر اسلامی ہے۔ Celebration Of New Year
مزید پڑھیں:۔New Year 2022: سال نو کے جشن پر علما کی رائے
انہوں نے مزید کہا کہ آپ نئے سال کا استقبال کریں، اسلام میں ایسی کوئی آیت نہیں ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو دن گزر گیا ہے اس پر اپنا محاسبہ کرو۔ ہمیں غور و فکر کرنا چاہیے کہ گزشتہ سال ہم نے کیا پایا اور کیا کھویا۔ اللہ کے دین پر اور اسکی تعلیمات پر کتنا عمل کیا۔ یہ سوچنے اور غور و فکر کرنے کا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سال، مہینے، دن ہی نہیں بلکہ ہر ایک پل کا حساب دینا ہے۔ اللہ ہم سے ہر ایک لمحے کا حساب لے گا۔ ہمارے وقت کا حساب لے گا ہماری جوانی کا حساب لے گا اور ہمیں آخرت میں اسکا جواب دینا ہے۔