عراق کے وسطی بغداد میں دو خودکش بم دھماکوں میں کم از کم 32 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 110 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عراق کے دارالحکومت بغداد میں آج دو خودکش بم دھماکوں میں کم از کم 28 افراد کے ہلاک اور 73 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
خیال رہے کہ فرانس پریس (ایف پی) نے آئی ایس میڈیا ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی ہے۔
واضح رہے کہ بغداد کے باب الشرقی علاقے میں جمعرات کی صبح دو خودکش حملے ہوئے تھے۔
بغداد خودکش بم دھماکوں ذمہ داری آئی ایس نے لی اس واقعہ کے بعد عراق کے کمانڈر اِن چیف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ حملہ آوروں نے دھماکہ خیز آلات کا دھماکہ کیا تھا۔
اس وقت سلامتی دستوں نے ان کا تعاقب کیا تھا تاہم تازہ اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں 32 لوگ ہلاک اور 110 افراد سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ وسطی بغداد کے ایک تجارتی مرکز میں دو دھماکے ہوئے۔ عراقی سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ وہ خودکش دھماکے تھے۔ بہت سے زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے تاہم املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
دھماکوں کے بعد عراقی دارالحکومت میں مزید سکیورٹی دستوں کو تعینات کردیا گیا ہے اور گرین زون آنے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔
بغداد کے وسطی علاقے الطیران سکوائر پر ایک عوامی بازار میں دُہرے خود کش بم دھماکے ہوئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، دھماکوں میں کم از کم 32 افراد ہلالک اور 110 زخمی ہوگئے۔ بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔
یاد رہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیز نے جنوری کے آغاز پر ایک سکیورٹی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد دارالحکومت بغداد میں غیر قانونی ہتھیاروں کو ضبط کرنا تھا۔