دبئی:ایران کی شطرنج کھلاڑی سارہ خادم اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئی۔ انہیں ایک بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں بغیر حجاب شرکت پر دھمکیاں موصول ہوئی تھی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کی شطرنج کھلاڑی سارہ خادم قازقستان میں شطرنج کے ایک ٹورنامنٹ سے منگل کے روز اسپین پہنچی ہیں، ٹورنامنٹ میں حجاب کے بغیر دیکھے جانے کے بعد انہیں ان کے قریبی لوگوں نے خبردار کر دیا تھا کہ وہ ایران واپس نہ آئیں۔ Iranian Chess Player Sara Khadim Hijab Controversy
سال 1997 میں پیدا ہونے والی سارہ خادم نے گزشتہ ہفتے الماتی میں منعقد ہونے والی ورلڈ ریپڈ اینڈ بلٹز شطرنج چیمپین شپ میں حجاب کے بغیر حصہ لیا تھا۔سارہ خادم کو کئی ایسی فون کالز بھی ملی تھیں جن میں انہیں واپس گھر آنے کے لیے کہا گیا اور وعدہ کیا گیا کہ اس مسئلے کو حل کر لیں گے، رپورٹ کے مطابق سارہ خادم کے ایران میں موجود والدین اور رشتہ داروں کو بھی دھمکیاں ملی تھیں۔ تاہم اس ضمن میں سارہ یا ان کے اہل خانہ کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے اور وہ ایران واپس آئیں گی یا نہیں، اس ضمن میں بھی کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی درخواست پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔ میڈیا کے مطابق دھمکی آمیز فون کالز کی وجہ سے منتظمین نے قازق پولیس کے تعاون سے سارہ خادم کو سیکورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں چار محافظ سارہ خادم کے ہوٹل کے کمرے کے باہر تعینات کیے گئے تھے۔