ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں چین کے سفیر لی جیمنگ نے اتوار کو تیستا بیراج کا معائنہ کیا۔ اس علاقے میں چین کی بڑھتی ہوئی دلچسپی بھارت کے لیے ایک بڑی پریشان کا سبب بن سکتی ہے۔ ایک طویل عرصے سے بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان متنازعہ دریائے تیستا سے متعلق مسائل کے حل کے لیے کوئی اتفاق رائے قائم نہیں ہو یاپا ہے۔ Interest of China in Bangladesh
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی سخت مخالفت کی تھی اور 2011 کے بعد سے اس معاملے میں مزید بات چیت نہیں ہوئی۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے حالیہ دورہ ہند کے دوران معاہدے کی امید تھی لیکن ایک بار پھر مایوسی ہی ہاتھ لگی۔ دریں اثنا، چین نے خطے میں اپنی موجودگی بڑھانے کے لیے مشق شروع کر دی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ چین دریائے تیستا کے دونوں کناروں کو چین کے دریائے ہانگژو اور سکیان شہر کے ماسٹر پلان کی بنیاد پر تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ دونوں طرف سمندری ساحلوں کے ساتھ ساتھ آبپاشی کی جدید اسکیمیں اور زرعی فارم تیار کئے جائیں گے۔ اس پروجیکٹ پر کم از کم نو ہزار کروڑ ٹکا (بنگلہ دیش کی کرنسی) خرچ ہو سکتے ہیں۔ اس پروجیکٹ کو تیستا ریور انٹیگریٹڈ مینجمنٹ اینڈ ریجوینیشن کے نام سے جانا جاتا ہے لیکن کئی دن، مہینوں اور کئی سال گزر جانے کے بعد بھی اس پروجیکٹ پر بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا ہے۔