جہاں ون ڈے کرکٹ ریکارڈ کے لحاظ سے پاکستان کو بالا دستی حاصل رہی ہے وہیں بھارت کو T20I مقابلوں پر غلبہ حاصل کر کے رکھا ہے۔ دونوں ٹیمز کے درمیان اب تک کھیلے گئے 132 ون ڈے میچ میں بھارت کو 55 بار کامیابی حاصل ہوئی ہے وہیں پاکستان کو 73 بار۔ وہیں ان دونوں ٹیمز کے درمیان کھیلے گئے کل آٹھ T20I میچوں میں بھارت کو چھے بار جیت حاصل ہوئی ہے وہیں پاکستان صرف ایک بار فاتح رہا ہے۔ ایک میچ بنا نتیجے کے ہی ختم ہوا ہے۔تاہم جب ورلڈ کپ کرکٹ کی بات آتی ہے تو بھارت نے دونوں ٹیموں کے درمیان ون ڈے کے ساتھ ساتھ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں 12 مقابلوں میں سے ہر ایک میں فتح حاصل کی ہے۔ جب بات بھارت پاکستان کی ہو رہی ہو اور کشمیر کا ذکر نہ ہو تو بات ہمیشہ ادھُوری ہی رہتی ہے۔ وادی میں بھی ان دو ممالک کے درمیان ہونے والے کرکٹ میچ پر ہر کسی کی نگاہیں بنی رہتی ہیں۔ اس پس منظر میں وادی کے کرکٹ شائقین کیا کہتے وہ ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
سابق کرکٹر اور سپورٹس ایکسپرٹ سید ہمایوں قیصر نے کہا کہ عالمی کپ میں جو بھی کوئی ٹیم شامل کی جاتی ہے ہم اُن تمام ٹیمز کو برابر مانتے ہیں۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ بھارت اس کپ میں کھیلنے والی سب سے بہترین ٹیم ہے، مجھے لگتا ہے سب برابر ہیں۔ میں مانتا ہوں کہ بھارت کافی عرصے سے شارجہ میں کھیل رہا ہے لیکن بیو ببل میں بھی تو ہے۔ اُن پر اس کا پریشر بھی ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کی ٹیم سے اُمید کافی ہے اور ویراٹ کوہلی بھی کپتانی چھوڑ رہے ہیں۔ یہ دباؤ میدان میں بھی دیکھنے کو ملے گا۔ اگر روہیت، راہول اور ویراٹ کا بلہ اور شامی اور چھہر کی باؤلنگ چلتی ہے تو بھارت کو فائدہ ہوگا۔ وہیں اگر شاہین آفریدی، حسن علی، فخر زمان، بابر اعظم، شعیب ملک، حفیظ چلتے ہیں تو پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ بھارت کی لمبی بلےبازی ہے۔ وہیں پاکستان کے پاس شعیب ملک کا تجربہ ہے۔ یہ عالمی کپ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کا آغاز ہے۔
سینئر صحافی اور کرکٹ شوقین گوہر گیلانی کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں کوئی بھی پیشن گوئی کرنا صحیح نہیں ہوتا کیونکہ یہ بہت مختصر کرکٹ ہے۔ جب بھارت پاکستان کے میچ کی بات آتی ہے تو کاغذ پر بھارت کی ٹیم مضبوط نظر آتی ہوگی۔ راہل اور روہیت میرے لیے بہت خطرناک بلےباز ہیں۔ ویراٹ اچھے فورم میں نہیں ہیں جبکہ سوریہ کمار یادو کافی متاثر کر چکے ہیں۔ بھارت کے لیے باؤلنگ میں جسپریت بمبرا اور چكاروارتی کھیل میں شاندار مظاہرہ کر سکتے ہیں۔وہیں پاکستان کی بات کریں تو بابر عزم، حفیظ، ملک، فخر زمان کا دن ہوا تو وہ آسانی سے یہ میچ جیت سکتے ہیں۔ گیندبازوں کی بات کریں تو شاہین اور عماد بھارت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کو شکست دینا آسان نہیں ہوگا۔