وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ایک ملک کے طور پر، ایک سماج کے طور پر ہم نے ناانصافی، ظلم و زیادتی کے خلاف مزاحمت کی اور ہم نے صدیوں تک اپنے حقوق کی لڑائی لڑی۔ ایسے وقت میں جب کہ پوری دنیا پہلی جنگ عظیم کے تشدد سے متاثر تھی، بھارت نے دنیا کو حقوق اور عد م تشدد کا راستہ دکھایا۔
گاندھی جی کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا باپو کو انسانی حقوق اور انسانی اقدار کی علامت کے طورپر دیکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے کئی مواقع پر جبکہ دنیا وہم یا تذبذب کا شکار تھی، بھارت انسانی حقوق کے تئیں پوری طرح پختہ اور حساس رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انسانی حقوق کا تصور غریبوں کے وقار سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب غریب سے غریب تر شخص کو حکومت کی اسکیمز میں برابر کی حصہ داری نہیں ملتی، اس وقت حقوق کا سوال اٹھتا ہے۔ وزیر اعظم نے غریبوں کے وقار کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب ایک شخص کو کھلے میں رفع حاجت سے آزادی کے حصول کے لیے بیت الخلاء فراہم کیا جاتا ہے تو اسے وقار حاصل ہوتا ہے۔ اسی طرح جب ایک غریب آدمی، جو بینک میں داخل ہونے سے بھی ہچکچاتا تھا، جن دھن کھاتہ کھلنے کے بعد اس کا وقار بڑھا ہے۔ اسی طرح روپے کارڈ، اجولا گیس کنکشن اور خواتین کے لیے پکے مکانوں کے حقوق اس سمت میں اہم اقدام ہیں۔
گذشتہ چند برسوں کے دوران اس طرح کے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک نے مختلف طبقوں میں مختلف سطحوں پر ہونے والی ناانصافی کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔