بھارت نے ان لوگوں کے خاندانوں کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کیا جنہوں نے حال ہی میں ازبکستان کے خود مختار صوبے قراقلپکستان میں ہونے والے پر تشدد احتجاج Uzbekistan Protest میں اپنی جانیں گنوائیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بھارت ازبکستان میں مجوزہ آئینی اصلاحات کی نظر میں ہے، بشمول حالیہ واقعہ جو قراقل پاکستان میں ہوا تھا۔
ازبکستان میں قراقلپکستان سے متعلق واقعات کے بارے میں میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، باغچی نے کہا، "ہم ازبکستان میں مجوزہ آئینی اصلاحات کے عمل کی پیروی کر رہے ہیں، جس میں قراقل پاکستان کی حالیہ پیش رفت بھی شامل ہے۔" انہوں نے مزید کہا "ہم نے امن و امان کی بحالی اور مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے ازبکستان کی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو دیکھا ہے۔ ازبکستان کے قریبی اور دوستانہ شراکت دار کے طور پر، ہم حالات کے جلد استحکام کی امید کرتے ہیں۔"India on Uzbekistan Protest
وہیں امریکہ نے ازبکستان میں تشدد کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور تمام فریقوں سے ان کشیدگی کا پرامن حل تلاش کرنے اور تشدد سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔ تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے، محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے منگل کو کہا "ہم جمہوری اصلاحات کے نفاذ کے لیے ازبکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ازبکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کے مطابق پرامن اجتماع اور اظہار رائے سمیت تمام بنیادی حقوق کا تحفظ کریں۔ انہوں نے کہا، "ہم حکام سے بین الاقوامی معیارات کے مطابق بہترین انداز میں تشدد کی مکمل، معتبر اور شفاف تحقیقات کی اپیل کرتے ہیں۔" امریکہ ازبکستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھے گا۔