اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

بھارت اور چین کی افواج کے پیچھے ہٹنے کا معاہدہ طے

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایوان میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ فوجی کمانڈر سطح کے مذاکرات کے نویں دور کے بعد دونوں ممالک کے اتفاق سے دونوں ہی ممالک کی پینگونگ جھیل کے جنوبی اور شمالی ساحلوں پر تعینات افوج کو پیچھے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Pangong Tso
Pangong Tso

By

Published : Feb 11, 2021, 12:20 PM IST

Updated : Feb 11, 2021, 12:46 PM IST

چین اور بھارت کی افواج کے درمیان گزشتہ سال مئی کے شروع سے مشرقی لداخ میں پیدا ہوئی کشیدگی کے بعد اب دونوں ہی ممالک کی پینگونگ جھیل کے جنوبی اور شمالی ساحلوں پر تعینات فوج نے بدھ کے روز سے پیچھے ہٹنا شروع کردیا ہے۔

بھارت اور چین کی افواج کے پیچھے ہٹنے کا معاہدہ طے

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایوان میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ فوجی کمانڈر سطح کے مذاکرات کے نویں دور کے بعد دونوں ممالک کے اتفاق سے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے ایوان کو یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہمارے نقطہ نظر اور جاری مذاکرات کے نتیجے میں چین کے ساتھ پینگونگ جھیل کے شمالی اور جنوبی کنارے پر منحرف معاہدہ طے پایا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ پینونگونگ جھیل کے علاقے میں چین کے ساتھ پیچھے ہٹنے سے متعلق معاہدے کے مطابق دونوں فریق آگے کی تعیناتی کو مرحلہ وار، مربوط اور تصدیق شدہ طریقے سے ہٹائیں گے۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ''میں اس ایوان کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم نے اس گفتگو میں کچھ بھی نہیں کھویا ہے۔ میں ایوان کو یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ ایل اے سی پر تعیناتی اور گشت کے حوالے سے ابھی بھی کچھ امور باقی ہیں۔ ان پر ہماری توجہ آئندہ کی بات چیت میں ہوگی۔''

انہوں نے کہا کہ دونوں فریق اس بات پر متفق ہیں کہ دوطرفہ معاہدوں اور پروٹوکول کے تحت مکمل طور پر پیچھے ہٹنے کے عمل کو جلد از جلد پورا کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چین بھی ملکی خودمختاری کے تحفظ کے ہمارے عزم سے آگاہ ہے۔ یہ توقع کی جا رہی ہے کہ چین باقی معاملات کو حل کرنے کے لئے ہمارے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

ایوان میں چین اور بھارت کی سرحد پر تنازعہ کے متعلق جانکاری دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ 'میں ایوان کو یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ بھارت نے چین کو ہمیشہ کہا ہے کہ باہمی رشتہ دونوں فریقوں کی کوششوں سے استوار ہوسکتا ہے، اسی طرح باہمی مسائل بھی بات چیت کے ذریعے ہی حل کئے جا سکتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ ''گزشتہ سال میں نے اس ایوان کو آگاہ کیا تھا کہ ایل اے سی کے آس پاس مشرقی لداخ میں کشیدہ حالات پیدا ہو گئی ہے۔ بھارت کی سلامتی کے ضمن میں ہماری مسلح افواج کی جانب سے بھی مناسب اور موثر جوابی تعیناتی کی گئی ہیں۔''

انہوں نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے فخر محسوس ہوتا ہے کہ بھارتی افواج نے مستقل طور پر ان تمام چیلنجوں کا مقابلہ کیا ہے اور انہوں نے پینگونگ تسو کے جنوبی اور شمالی کنارے پر اپنی بہادری اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج بڑی ڈھٹائی کے ساتھ لداخ کی اونچی پہاڑیوں اور کئی میٹر برف کے درمیان سرحدوں کا دفاع کر رہی ہے اور اسی وجہ سے ہم مضبوط حالت میں ہیں۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہماری افواج نے بھی اس بار یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ بھارت کی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لئے ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ''بات چیت کے لئے ہماری حکمت عملی اور نقطہ نظر وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت پر مبنی ہے کہ ہم کسی کو بھی اپنی ایک انچ زمین نہیں لینے دیں گے۔ یہ ہمارے عزم کا نتیجہ ہے کہ ہم معاہدے کی پوزیشن پر پہنچ چکے ہیں۔''

انہوں نے کہا کہ ان رہنما خطوط کے پیش نظر ستمبر 2020 ء سے فوجی اور سفارتی دونوں سطح پر دونوں فریق کے درمیان کئی بار بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینئر کمانڈر سطح کی اب تک 9 راؤنڈ کی بات چیت ہو چکی ہے۔

واضح ہو کہ کل ہی چین کی وزارت دفاع نے بیان جاری کر کہا تھا کہ پینگونگ جھیل کے جنوبی اور شمالی ساحلوں پر چینی اور بھارتی سرحدی فوج نے بدھ کے روز سے پیچھے ہٹنا شروع کردیا ہے۔

Last Updated : Feb 11, 2021, 12:46 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details