وارانسی: گیان واپی شرینگر گوری سے متعلق دو مقدمات کی سماعت آج وارانسی کی دو مختلف عدالتوں میں ہوگی۔ پہلا معاملہ گیانواپی کمپلیکس میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ کے لیے کاربن ڈیٹنگ یا کسی اور سائنسی طریقہ کار کے لیے آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا کے مطالبے سے متعلق ہے۔ دوسرا معاملہ گیانواپی کمپلیکس میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ کی پوجا کرنے کے حق سے متعلق ہے۔gyanvapi masjid case hearing in varanasi district court
پہلے کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش کی عدالت میں ہوگی۔ ساتھ ہی دوسرے کیس کی سماعت سول جج سینئر ڈیویژن فاسٹ ٹریک کورٹ مہیندر کمار پانڈے کی عدالت میں ہوگی۔ پہلے کیس کی سماعت کے لیے مسلم فریق اپنے دلائل پیش کریں گے۔
گیانواپی مسجد کے وضوخانہ میں ایڈوکیٹ کمشنر کمیشن کی کارروائی کے دوران 16 مئی کو ایک مبینہ شیولنگ ملنے کا دعویٰ کیا گیا تھا، جس کے بعد شرینگر گوری کیس کی خواتین سیتا ساہو، منجو ویاس، ریکھا پاٹھک، لکشمی دیوی اور راکھی سنگھ نے مبینہ طور پر شیولنگ کو نقصان پہنچائے بغیر اس کے اطراف کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ مبینہ شیولنگ کتنا پرانا ہے۔ اس کا جواب دینے کے لیے انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے گزشتہ 7 اکتوبر کو وقت مانگا تھا۔ ضلع جج کی عدالت نے کہا تھا کہ 11 اکتوبر کو مسجد کمیٹی کے فریق کو سننے کے بعد وہ اپنا حکم سنائے گی۔
مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi mosque case: گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کی مزید منصوبہ بندی
وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ ویسین کی اہلیہ کرن سنگھ نے گیانواپی کیمپس میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ گیانواپی کمپلیکس کو ہندوؤں کے حوالے کیا جائے۔ ہندوؤں کو گیانواپی کمپلیکس میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ کی پوجا کرنے کا حق دیا جائے۔ 7 اکتوبر کو سول جج سینئر ڈویژن فاسٹ ٹریک کورٹ کے پریذائیڈنگ افسر کے چھٹی پر ہونے کی وجہ سے کیس کی سماعت نہیں ہو سکی۔ سماعت کی اگلی تاریخ 11 اکتوبر مقرر کی گئی۔