اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Attack On Polio Team پاکستان پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کا قتل

پاکستان میں کچھ نامعلوم مسلح حملہ آواروں نے پولیو ڈوز پلانے والی ٹیم کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی، جس کے سبب دونوں کی موت ہوگئی۔ Attack On Polio Team

پاکستان پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکاروں کو مسلح افراد نے ہلاک کر دیا
پاکستان پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکاروں کو مسلح افراد نے ہلاک کر دیا

By

Published : Aug 16, 2022, 4:57 PM IST

اسلام آباد:شمال مغربی پاکستان میں نامعلوم حملہ آوروں نے دو پولیس اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس نے منگل کو بتایا کہ یہ دونوں پولیس اہلکار پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم کی حفاظت پر مامور تھے۔ اس بیماری کے خاتمے کے لیے جاری مہم میں ہونے والی یہ تازہ ترین اموات ہیں۔ پاکستان اور افغانستان وہ واحد ممالک ہیں جہاں پولیو اب بھی وبائی مرض ہے، لیکن دونوں ممالک میں عسکریت پسندوں کی طرف سے ویکسینیشن ٹیموں کو برسوں سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ Gunmen kill two policemen guarding Pakistan polio team

سینئر افسر وقار احمد خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'ایک چھوٹے سے واٹر چینل کے قریب چھپے ہوئے دو بندوق برداروں نے پولیس اہلکاروں پر بہت قریب سے فائرنگ کی۔ 'مسلح افراد نے پولیو کے قطرے پلانے والی دو رکنی ٹیم پر فائرنگ نہیں کی اور موٹر سائیکل پر فرار ہو گئے۔ یہ واقعہ قبائلی اضلاع کے قریب ضلع ٹانک کے کوٹ اعظم میں پیش آیا جہاں 2003 سے فوج کی عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں۔ پولیو ورکرز اور ان کی حفاظت کرنے والے سکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد 2012 سے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ماری جا چکی ہے، جن کا دعویٰ ہے کہ ویکسینیشن پروگرام مسلمانوں کو نامرد یا بانجھ کرنے کی مغربی سازش کا حصہ ہے۔ ایک اور نظریہ یہ بھی ہے کہ ویکسین میں خنزیر کی چربی ہوتی ہے اور اس لیے مسلمانوں نے ان پر پابندی لگا دی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ پاکستان: فائرنگ میں چار خواتین رضاکار ہلاک

واضح رہے کہ سی آئی اے کی جانب سے پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سابق رہنما اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے میں مدد کے لیے ایک جعلی ویکسینیشن مہم کے انعقاد کے بعد ٹیکہ لگانے کی مہم کی مخالفت میں اضافہ ہوا۔ اپریل میں پاکستان میں 15 ماہ میں پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہوا۔ تب سے اب تک پولیو کے 14 مزید کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details