دہلی: مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور اس کی ذیلی تنظیموں یا ملحقہ اداروں یا طلبہ ونگ پر پانچ سال کی مدت کے لیے فوری طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ معلومات کے مطابق پی ایف آئی کے علاوہ ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن (آر آئی ایف)، کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی)، آل انڈیا امام کونسل (اے آئی آئی سی)، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (این سی ایچ آر او)، نیشنل ویمن فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن جیسی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور دیگر ایجنسیوں نے ملک بھر میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ اترپردیش، مدھیہ پردیش، پنجاب، دہلی، کیرالہ، گجرات، کرناٹک اور آسام میں چھاپے مارے۔ تحقیقاتی ایجنسیوں نے گدشتہ روز صرف کرناٹک سے پی ایف آئی کے 75 ارکان کو حراست میں لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک کے مختلف مقامات سے کل 180پی ایف آئی ممبران کو گرفتار کیا گیا۔
تفتیشی ایجنسیوں نے ملک کی آٹھ ریاستوں میں پی ایف آئی کے خلاف تازہ چھاپہ ماری، اس دوران پی ایف آئی کے 180 اراکین و عہداران کو گرفتار کیا گیا۔ تازہ چھاپے ماری میں آسام سے 25، مہاراشتڑ سے چھ، دہلی سے 30، کرناٹک سے 75، گجرات سے 10، اترپریش سے 25 اور مدھیہ پردیش سے 24 کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔