مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ سیاسی رہنماؤں کے دَل بَدل کا کھیل جاری ہے۔
آج سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیا کی۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ آج کے وقت میں ملک ایک ناخوشگوار حالات کا سامنا کر رہا ہے۔ جمہوریت کی طاقت جمہوریت کے اداروں کی طاقت میں مضمر ہے۔ عدلیہ سمیت یہ تمام ادارے اب کمزور ہوچکے ہیں۔ ہمارے ملک کے لیے یہ سب سے بڑا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ٹی ایم سی بہت بڑی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس آئے گی۔ بنگال سے پورے ملک میں ایک پیغام جانا چاہئے کہ جو کچھ مودی اور شاہ دہلی سے چلا رہے ہیں، اب اسے ملک کبھی برداشت نہیں کرے گا۔
مزید پڑھیں:
یشونت سنہا نے کہا کہ بی جے پی اٹل جی کے زمانے میں اتفاق رائے پر یقین کرتی تھی لیکن آج کی حکومت کچلنے اور جیتنے میں یقین رکھتی ہے۔ اکالی دل اور بی جے ڈی نے بی جے پی چھوڑ دی۔ آج بی جے پی کے ساتھ کون کھڑا ہے؟
سنہا نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی کابینہ میں متعدد وزارتوں کی ذمہ داری نبھائی ہے لیکن بھگوا پارٹی کی قیادت سے اختلافات کی وجہ سے سال 2018 میں بی جے پی چھوڑ دی۔
ان کے بیٹے جینت سنہا جھارکھنڈ کے ہزاری باغ سے بی جے پی کے لوک سبھا ممبر ہیں۔
یشونت سنہا نے کہا کہ ملک عجیب صورتحال سے گزر رہا ہے، ہماری اقدار اور اصول خطرے میں ہیں۔
ٹی ایم سی کے لوک سبھا میں رہنما سندیپ بندوپادھیائے نے کہا کہ ہم اپنی پارٹی میں یشونت سنہا کا استقبال کرتے ہیں۔ ان کی حصہ داری سے انتخاب میں بی جے پی کے خلاف ہماری لڑائی اور مظبوط ہوگی۔
یشونت سنہا نے سنہ 1990 میں چندر شیکھر کی حکومت میں وزیر خزانہ کی ذمہ داری نبھائی تھی اور اس کے بعد واجپئی کی کابینہ نے بھی انہیں وزارت کا چارج ملا۔