حزب اختلاف کے پندرہ ارکان پارلیمنٹ لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے معطل نئی دہلی: پارلیمنٹ میں نامناسب سلوک کی وجہ سے جمعرات کو سرمائی سیشن کے بقیہ حصے کے لیے لوک سبھا میں حزب اختلاف کے 14 ممبران پارلیمنٹ اور راجیہ سبھا کے ایک کو معطل کردیا گیا ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ان کی معطلی کے لیے تحریک پیش کی، جس کو صوتی ووٹنگ سے منظور بھی کرلیا گیا۔
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے جن ممبران پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے ان میں بینی بہنن، وی کے سری کندن، محمد جاوید، پی آر نٹراجن، کنیموزی کروناندھی، کے سبرامنیم، ایس آر پارتھیبن، ایس وینکٹیشن، مانیکم ٹیگور، ٹی این پرتھاپن، ہیبی ایڈن، ایس جوتھیمانی، رامیا ہری داس اور ڈین کوریاکوس کے نام شامل ہیں۔
اس سے قبل ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن کو چیئر کے حکم کو نظر انداز کرنے اور ایوان میں کارروائی کے دوران خلل ڈالنے کے لئے راجیہ سبھا سے پارلیمنٹ کے اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا۔ چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے قائد ایوان پیوش گوئل کی جانب سے اوبرائن کو ایوان میں ان کے غیر منظم طرز عمل پر سیشن کی باقی مدت کے لیے معطل کرنے کی تجویز منظور ہوتے ہی اوبرائن کو فوری طور پر ایوان سے باہر جانے کا حکم دیا اور ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کردی۔
اس دوران اپوزیشن ارکان نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی چوک پر حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ جس پر چیئرمین نے کہا کہ حکومت سوالوں کے جواب دینے کے لئے تیار ہے لیکن اپوزیشن اپنا فرض نبھانے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا نقصان اپوزیشن کو ہی ہوگا کیونکہ وہ حکومت سے سوالات کرنے کا موقع کھو رہا ہے۔ اپوزیشن ارکان کے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں