اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

حزب اختلاف کے پندرہ ارکان پارلیمنٹ لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے معطل

MPs suspended from Parliament حزب اختلاف کے کل 15 ممبران پارلیمنٹ کو آج نامناسب سلوک کی وجہ سے 22 دسمبر کو ختم ہونے والے سرمائی اجلاس کے بقیہ سیشن کے لیے معطل کر دیا گیا۔ جن میں سے 14 ممران لوک سبھا سے ہیں اور ایک راجیہ سبھا سے۔

Five Congess MPs suspended from Lok Sabha for remainder of winter session
کانگریس کے پانچ اور ٹی ایم سی کے ایک ایم پی پارلیمنٹ سے معطل

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 14, 2023, 3:16 PM IST

Updated : Dec 14, 2023, 4:26 PM IST

حزب اختلاف کے پندرہ ارکان پارلیمنٹ لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے معطل

نئی دہلی: پارلیمنٹ میں نامناسب سلوک کی وجہ سے جمعرات کو سرمائی سیشن کے بقیہ حصے کے لیے لوک سبھا میں حزب اختلاف کے 14 ممبران پارلیمنٹ اور راجیہ سبھا کے ایک کو معطل کردیا گیا ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ان کی معطلی کے لیے تحریک پیش کی، جس کو صوتی ووٹنگ سے منظور بھی کرلیا گیا۔

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے جن ممبران پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے ان میں بینی بہنن، وی کے سری کندن، محمد جاوید، پی آر نٹراجن، کنیموزی کروناندھی، کے سبرامنیم، ایس آر پارتھیبن، ایس وینکٹیشن، مانیکم ٹیگور، ٹی این پرتھاپن، ہیبی ایڈن، ایس جوتھیمانی، رامیا ہری داس اور ڈین کوریاکوس کے نام شامل ہیں۔

اس سے قبل ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن کو چیئر کے حکم کو نظر انداز کرنے اور ایوان میں کارروائی کے دوران خلل ڈالنے کے لئے راجیہ سبھا سے پارلیمنٹ کے اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا۔ چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے قائد ایوان پیوش گوئل کی جانب سے اوبرائن کو ایوان میں ان کے غیر منظم طرز عمل پر سیشن کی باقی مدت کے لیے معطل کرنے کی تجویز منظور ہوتے ہی اوبرائن کو فوری طور پر ایوان سے باہر جانے کا حکم دیا اور ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کردی۔

اس دوران اپوزیشن ارکان نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی چوک پر حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ جس پر چیئرمین نے کہا کہ حکومت سوالوں کے جواب دینے کے لئے تیار ہے لیکن اپوزیشن اپنا فرض نبھانے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا نقصان اپوزیشن کو ہی ہوگا کیونکہ وہ حکومت سے سوالات کرنے کا موقع کھو رہا ہے۔ اپوزیشن ارکان کے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں

Last Updated : Dec 14, 2023, 4:26 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details