بھوانی: ریاست ہریانہ کے ضلع بھوانی میں دو مسلم نوجوانوں کے زندہ جلائے جانے پر ان کے اہل خانہ نے پولیس اور بجرنگ دل کارکنان پر اس واردات کو انجام دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ متوفی کے اہل خانہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بجرنگ دل کے کارکنان نے ہمارے دونوں بھائیوں جنید اور ناصر کی بے رحمی سے پٹائی کی، جس کے بعد انہیں نیم مردہ حالت میں پولیس اسٹیشن لے گئے، جہاں پولیس نے انہیں حراست میں لینے سے انکار کردیا، جس کے بعد بجرنگ دل والوں نے انہیں زخمی حالت میں زبردستی بولیرو میں لے گئے۔ اس دوران جنید اور ناصر کو کئی بار فون کیا گیا لیکن انکا فون بند بتا رہا تھا۔ اہل خانہ نے ہریانہ کے باشندے انیل، سری کانت، رنکو سینی، لوکیش سنگلا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
متوفی کے خاندان کے ایک شخص نے بتایا کہ جب متاثرہ خاندان گوپال گڑھ تھانے میں اس واقعہ کے حوالے سے مقدمہ درج کرانے گیا تو پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا۔ اس حوالے سے متاثرہ خاندان نے وزیر زاہدہ خان سے رابطہ کیا۔ وزیر زاہدہ خان نے پولیس کو بلایا جس کے بعد متاثرہ فریق کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ مقدمہ وزیر زاہدہ خان کی مدد سے ہی درج کیا جا سکتا ہے۔ آج ریاستی وزیر زاہدہ خان متاثرہ خاندان سے ملنے گاؤں جائیں گی۔