مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس پارٹی کے رہنما دگ وجے سنگھ ایک بار پھر اپنے بیان کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ دگ وجے سنگھ نے اس مرتبہ ہندوؤں اور مسلمانوں کی شرح پیدائش کے حوالے سے ایک بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2028 تک ہندو اور مسلمان شرح پیدائش کے لحاظ سے برابر ہو جائیں گے۔
ضلع سہور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 1951 کے بعد سے مسلمانوں کی شرح پیدائش ہندوؤں کے مقابلے تیزی سے کم ہوئی ہے۔ آج مسلمانوں کی شرح پیدائش 2.7 فیصد اور ہندوؤں کی شرح 2.3 فیصد ہے۔ سال 2028 تک ہندوؤں اور مسلمانوں کی شرح پیدائش برابر ہو جائے گی اور پورے ملک کی آبادی مستحکم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شرح پیدائش میں جو بھی اضافہ ہوگا وہ 2028 تک ہوگا، اس کے بعد نہیں ہوگا۔
سنگھ نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کو گمراہ کیا جارہا ہے کہ آنے والے دنوں میں مسلمان اکثریت میں ہوجائیں گے۔