نئی دہلی: 2024 کے لوسبھا انتخابات کے علاوہ رواں برس ہی چار ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس ستمبر میں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا 2.0 شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بھارت جوڑو یاترا قومی رابطہ کمیٹی کے سربراہ دگ وجئے سنگھ نے گزشتہ ہفتے رہنماؤں کے ایک منتخب گروپ کے ساتھ راہل گاندھی کی ملک گیر یاترا 2.0 پر تبادلہ خیال کیا۔ اگرچہ اس یاترا کو شروع کرنے پر پارٹی کے اندر عمومی اتفاق رائے ہے لیکن اس کے آغاز کی تاریخ اور راستے سے متعلق دو اہم پہلوؤں پر قائدین کے درمیان ابھی بھی بات چیت جاری ہے۔
آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے سکریٹری انچارج ومشی چند ریڈی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ یاترا ہو لیکن ہائی کمان کو اس معاملے میں حتمی فیصلہ کرنا ہوگا۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ کوآرڈینیشن پینل نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ آیا پارٹی کے سابق سربراہ کو پورے مغرب سے مشرقی بھارت تک کا احاطہ کرنا چاہئے جیسا کہ انہوں نے ابتدائی یاترا میں جنوب سے شمال بھارت کا کیا تھا۔ اگر یاترا اتنے بڑے پیمانے پر شروع ہوتی ہے تو اس میں چھ مہینے لگیں گے۔
اے آئی سی سی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ اس یاترا میں ٹائمنگ کو بھی کافی اہم سمجھا جارہا ہے کیونکہ ہم نومبر میں ہونے والے پانچ اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ 2024 کے لوک سبھا انتخابات دونوں کی تیاری کر رہے ہیں۔ پچھلے سال دو اسمبلی انتخابات گجرات اور ہماچل پردیش تھے جو یاترا کے راستے پر نہیں تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے پیمانے پر یاترا کے بجائے ریاستوں میں چھوٹی اور ٹارگٹیڈ یاترا زیادہ عملی آپشن ہوں گی۔ ریاستی یاترا کی منصوبہ بندی مقامی علاقوں کے ساتھ کی جا سکتی ہے اور یہ ان پارلیمانی نشستوں کا احاطہ کرے گی جنہیں ہم نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ چونکہ آنے والے اسمبلی انتخابات نومبر میں ہونے کا امکان ہے، اس لیے ہم ستمبر اور اکتوبر کے دوران اپنی مہم کو زیادہ سے زیادہ مؤثر بنانے کے لیے ان ریاستوں میں بھی یاترا کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔