سماجی کارکن شمیل شمسی نے شیعہ پرسنل لا بورڈ کے ترجمان پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ شیعہ پی جی کالج میں اپنے خاندان و رشتہ داروں کی غلط طریقے سے تقرری کر رہے ہیں، جلد ہی ان کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔'
خبر کا اثر: شیعہ پی جی کالج میں تقرری کی ہوگی جانچ معلوم رہے کہ سماجی کارکن شمیل شمسی نے 21 دسمبر کو ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران غلط طریقے سے تقرری کی بات کہی تھی اور بتایا تھا کہ یعسوب عباس اپنے دو بھائیوں کی بیویوں کی تقرری اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر کروانا چاہتے تھے لیکن پہلے ہی پردہ فاش ہونے سے دونوں مضامین کا انٹرویو ملتوی کر دیا گیا۔
شمیل شمسی نے بتایا کہ اس کے علاوہ 23 دسمبر کے انٹرویو کے بعد جن لوگوں کی تقرری ہوئی ہے، ان سب سے 35 لاکھ روپے سے زیادہ رشوت لی گئی ہے۔ اس کی شکایت ہم نے لکھنؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور گورنر محترمہ سے کی ہے۔ وائس چانسلر نے یقین دلایا ہے کہ 'پورے معاملے کی تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے گی۔'
شمیل شمسی نے کہا کہ 'سال 2010 سے ہی شیعہ کالج میں ہو رہی بدعنوانیوں کو وہ عام کر رہے ہیں لیکن یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اس کے لیے ہم لوگوں نے گورنر ہاؤس کا گھیراو بھی کیا تھا لیکن کالج انتظامیہ پر کوئی فرق نہیں پڑا۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے ترجمان اپنے دونوں بھائیوں کی اہلیہ کی قاعدہ قانون کو بالائے طاق رکھ کر غلط طریقے سے تقرری کرنے کی پوری تیاری کر چکے تھے۔'