لکھنؤ: چترکوٹ جیل کو رکن اسمبلی عباس انصاری کی آرام گاہ بنانے کے معاملے میں اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انٹری لے لی ہے۔ بیوی نکہت سے عباس کی ملاقات کرانی ہو یا پھر کسی طرح کی سہولیات فراہم کرنے کے عوض میں تقسیم کیے گئے تمام تحائفے کا حساب لینے کے لیے ای ڈی نے جانچ شروع کر دی ہے۔ اس کے لیے بدھ کو ای ڈی نے ایس پی چترکوٹ سے جیل حکام کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی طلب کی ہے۔
ای ڈی نے چترکوٹ کے ایس پی کو خط بھیج کر مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری اور ان کی بیوی نکہت انصاری سمیت جیل حکام اور ملازمین کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی مانگی ہے۔ تحقیقات میں اب تک سامنے آنے والے حقائق کے ساتھ تمام دستاویزات بھی طلب کی گئی ہیں۔ دراصل عباس انصاری منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں بند ہیں اور ای ڈی نے ہی عباس کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔ ایسے میں چترکوٹ جیل سپرنٹنڈنٹ، جیلر، ڈپٹی جیلر اور جیل کے دیگر ملازمین کو عباس انصاری کے پیسوں سے مبینہ طور پر تحائف دیے گئے، اس لیے ای ڈی نے اس معاملے میں انٹری لی ہے۔