اننت ناگ: خشک موسم کی مار جھلینے والے کسان بارش کے منتظر ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات بارش اُن کے لئے فائدہ کے بجائے نقصان دہ بھی ثابت ہو جاتی ہیں۔ موسم کبھی اس قدر سخت ہو جاتا ہے کہ ایک محنت کش کسان کی محنت ضائع ہو جاتی ہے۔ ایسے میں سیب کی صنعت سے وابستہ کاشتکاروں کو سب سے زیادہ چیلینجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ میوہ باغات اکثر و بیشتر قدرتی آفات کی زد میں آتے رہتے ہیں۔ جس کے سبب اس پیشہ سے وابستہ افراد کو نقصانات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ Farmers Worried in Kashmir
ماضی کی طرح رواں برس برفباری اور باغات میں مختلف بیماریاں پھوٹ پڑنے سے فروٹ گروورس کافی پریشان ہیں۔ اگرچہ گزشتہ کئی برسوں میں غیر متوقع بارشوں اور برفباری سے میوہ باغات کو شدید نقصان ہوا تھا، رواں برس بارشیں بھی میوہ کاشتکاروں کے لئے مفید ثابت نہیں ہوئی۔ ژالہ باری اور مختلف بیماریاں نمودار ہونے سے کسان مایوس کن صورتحال سے گزر رہے ہیں۔
یہ بات عیاں ہے کہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں سیب کی صنعت Kashmir Apple Orchards سے لاکھوں افراد منسلک ہیں۔ یہاں کی معیشت کو مستحکم بنانے کے لئے میوہ کاشتکاروں کا ایک اہم کردار ہے۔ وادی میں سالانہ 20 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ سیب کی پیداوار ہوتی ہے، جس سے شعبہ باغبانی کو 10 ہزار کروڑ کی آمدنی ہوتی ہے، اس کے با وجود بھی کسان طبقہ کو قدرت کے سہارے چھوڑ دیا گیا ہے۔ Fungal Disease Hits Kashmir Apple Orchards