کانگریس کےسابق صدر راہل گاندھی نے بدھ کو کہا کہ پیگاسس کامعاملہ قوم پرستی سے جڑا معاملہ ہے۔ یہ غداری سے جڑا معاملہ ہے۔ اور یہ جمہوریت کے خلاف استعمال ہواہے جو انتہائی سنگین نوعیت کا ہے جس پر بحث ہونی چاہئے لیکن بھارتیہ جنتاپارٹی کی قیادت والی حکومت ا س معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کرانے سے انکار کررہی ہے۔
راہل گاندھی نے بدھ کو نئی دہلی کے وجے چوک پر ہم خیال پارٹیوں کے رہنماؤں کی موجودگی میں میڈیاسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت نے کچھ غلط کیاہے ، ملک کے لیے کوئی خطرناک کام کیاہے ،ورنہ وہ کہہ سکتی تھی کہ وہ پارلیمنٹ میں بحث کیے لیے تیار ہے ۔‘‘
راہل گاندھی نے کہاکہ’’ آج پورا حزب اختلاف یہاں کھڑاہے ،یہاں ہر پارٹی کے رہنما موجود ہیں ،ہمیں یہاں کیوں آنا پڑا ،کیوں کہ پارلیمنٹ میں ہماری آواز دبائی جارہی ہے ۔‘‘انھوں نے مزید کہاکہ ’’ہماراصرف ایک سوال ہے ، کیا بھارت کی حکومت نے پیگاسس کو خریدا،ہاں یا نہیں ؟۔کیا بھارت کی حکومت نے اپنے لوگوں پر پیگاسس ہتھیار کا استعمال کیا، ہاں یا نہیں ؟ہم صرف یہ جانناچاہتے ہیں ۔‘‘
یہ بھی پڑھیں:Barabanki Accident: وزیراعظم مودی اور سی ایم یوگی کا اظہار افسوس، 2-2 لاکھ معاوضہ کا اعلان
راہل نے کہاکہ’’ میں بھارت کے نوجوانوں سے ، عوام سے پوچھناچاہتاہوں ،آپ کے فون کے اندر نریندرمودی جی نے ایک ہتھیار ڈالاہے ، میرے خلاف وہ ہتھیار استعمال کیاگیا،سپریم کورٹ کے خلاف اس ہتھیار کا استعمال کیاگیا،باقی رہنماؤں کے خلاف وہ ہتھیار استعمال ہوا،پریس کے لوگوں کے خلاف یہ ہتھیار استعمال کیاگیا،ایکٹیوسٹ کے خلاف اس ہتھیار کا استعمال ہوا،تو ایوان میں بات کیوں نہیں ہونی چاہئے ؟کیاوجہ ہے کہ ایوان میں بات نہیں ہورہی ہے ؟یہ سوال ہے ۔‘‘
کانگریس کے سابق صدر نے کہا’’ ہمارے بارے میں کہاجاتاہے کہ ہم پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل ڈال رہے ہیں ۔ہم پرلیمنٹ کے کام کاج میں خلل نہیں ڈال رہے ہیں ،ہم صرف اپنی ذمہ داری پوری کررہے ہیں ۔یہ جو ہتھیار ہے ، یہ بھارت کے خلاف استعمال کیاگیاہے ۔اس ہتھیار کو دہشت گردوں کے خلاف استعمال کرناچاہئے ،ملک کے غداروں کے خلاف استعمال ہوناچاہئے۔ ‘‘
انھوں نے وزیراعظم نریندرمودی اور وزیرداخلہ امت شاہ سے یہ سوال کیاکہ انھوں نے اس ہتھیار کا استعمال بھارت کے جمہوری اداروں کے خلاف کیوں کیا ؟بھارت کی جمہوریت نے کیاکیاہے ،جوانھوں نے اس ہتھیار کو جمہوریت کے خلاف استعمال کیا۔انھوں نے مزیدکہاکہ نریندرمودی جی نے اور امت شاہ جی نے جمہوریت کی روح کو مجروح کیاہے۔
انھوں نے کہاکہ’’ میرے لیے یہ پرائیویسی کا معاملہ نہیں ہے ۔میرے لیے یہ قوم مخالف کام ہے ۔ہم پیگاسس پر بحث ہونے سے پہلے کہیں نہیں جائیں گے ۔‘‘
ایک سوال کے جواب میں کہ کیامغربی بنگال کی طرح کانگریس کی حکمرانی والی ریاستوں میں پیگاسس کے معاملے کی جانچ ہوگی تو راہل کاکہنا تھاکہ 'ہم اس پر غورکریں گے لیکن ممتاجی اور سبھی لوگ اس پر پارلیمنٹ میں بحث چاہتے ہیں۔'