نئی دہلی:دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ گجرات کے موربی حادثے میں جو حقائق سامنے آئے ہیں ان سے یہ واضح ہے کہ یہ حادثہ نہیں قتل ہے اور اس کے پیچھے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بدعنوانی ہے۔ آج ایک پریس کانفرنس میں سسودیا نے کہا کہ موربی میں بی جے پی کی بدعنوانی کی وجہ سے سینکڑوں لوگ اور معصوم بچے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور بی جے پی واس کے لیڈر اس پر خاموش ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ موربی پل کی تعمیر نو کا ٹھیکہ گھڑی بنانے والی کمپنی کو کیوں دیا گیا؟ جبکہ اس کمپنی نے کبھی پل نہیں بنایا۔ اسے پل بنانے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ اتنے بڑے اور اہم کام کا ٹھیکہ بغیر ٹینڈر کے کسی کمپنی کو کیوں دیا گیا؟
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اس کا جواب دینا چاہئے کہ ٹینڈر جاری کئے بغیر کسی ناتجربہ کار کمپنی کو ایسا ٹھیکہ دینے کے لئے کس نے کتنے پیسے کھائے؟ پل کو آٹھ ماہ میں دوبارہ تعمیر کیا جانا تھا۔ کیا وجہ تھی کہ انہوں نے پانچ مہینے میں ہی ایک ناقص پل بنا کر شروع کر دیا۔ بی جے پی کو بتانا چاہئے کہ اس نے اس کمپنی اور اس کے مالکان سے کتنا چندا لیا ہے اور اس کمپنی کے مالکان کی بی جے پی لیڈروں کے کن لیڈران سے قربت ہے؟ اتنے بڑے حادثے اور اتنی اموات کے باوجود درج کی گئی ایف آئی آرمیں کمپنی اور کمپنی کے مالک کا نام کیوں نہیں ہے؟ انہیں کیوں اور کس کے دباؤ میں بچایا جا رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ گجرات کے موربی میں ہوئے حادثے سے پورا ملک ہل گیا۔ اس حادثے میں سینکڑوں لوگ اور معصوم بچے مارے گئے۔ پچھلے دو دنوں میں سامنے آنے والے حقائق سے صاف ہے کہ یہ حادثہ نہیں قتل ہے اور اس حادثے کے پیچھے بی جے پی کی بدعنوانی ہے۔ سسودیا نے کہا کہ بی جے پی کو ان پانچ سوالوں کا جواب دینا ہوگا۔ کیونکہ یہ 150 لوگ اور معصوم بچے حادثے سے نہیں مرے بلکہ قتل ہوئے ہیں۔
وہیں دوسری طرف دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے منگل کو کہا کہ موربی پل حادثہ بدعنوانی کا نتیجہ ہے، اس لیے گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے کیجریوال نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پٹیل کو فوراً استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ موربی پل حادثہ کرپشن کا معاملہ ہے۔ پل کی مرمت کا کام گھڑی بنانے والی کمپنی کو دیا گیا تھا، جس کا مطلب ہے کہ اس کمپنی کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ تعلقات ہیں۔ Kejriwal Slams Gujarat CM Over Morbi Bridge Collapse