مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس، بی جے پی، کانکریس اور لیفٹ فرنٹ ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی جانب مبذول کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔
سیاسی سرگرمیوں کے درمیان الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام کے مغربی بنگال کے دورے پر آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی درمیان بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اپریل میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کو پُرامن طریقے سے کرانا ہے تو مرکزی فورسز کو دو مہینہ پہلے مغربی بنگال میں بھیجنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن کو مغربی بنگال میں لا اینڈ آرڈر کی موجودہ صورتحال سے متعلق خط لکھ کر مرکزی فورسز کی جلد سے جلد تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مغربی بنگال کے تمام اضلاع میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے حامیوں کے ذریعہ بی جے پی کارکنان کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے کارکنان کو مارکر درختوں پر لٹکا دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم خاموش ہیں۔ ہمیں عوام کی حمایت حاصل ہے اور ان کی مدد سے ہی مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنے گی۔ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے چار مہینہ پہلے ہی ترنمول کانگریس کمزور پڑ چکی ہے۔
ترنمول یوتھ کانگریس کے صدر ابھیشک بنرجی سیاست کی دنیا میں بچے ہیں۔ انہیں کچھ سمجھ میں نہیں آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانچ ارکان پارلیمان تو دور کی بات ہے ایک عام کارکن ترنمول کانگریس میں شامل نہیں ہو سکتا ہے۔ وزیر خوراک جیوتی پریہ ملِک کا دعویٰ بکواس ہے۔