ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے مرکزی حلقے کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے کہا اردو کے ساتھ ہمیشہ سے بھید بھاؤ ہوتا چلا آرہا ہے۔
انہوں نے کہا بیوروکریسی میں بیٹھا ایک طبقہ ایسا ہے جو اردو کے خلاف سازش کرتا چلا آ رہا ہے۔ اسی طرح اردو اساتذہ کے معاملے میں بھی یہی رویہ ہے۔ اب تو مشنری اسکولوں سے بھی اردو ختم کی جارہی ہے۔ وہاں جو اختیاری مضمون ہوا کرتا تھا اسے بھی ختم کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا یہ بڑے افسوس کی بات ہے اردو زبان کسی ایک طبقے یا مذہب کی زبان نہیں ہے یہ وہ زبان ہے جسے لوگ چاہتے ہیں پسند کرتے ہیں محبت کرتے ہیں۔