قومی دارالحکومت میں قائم ایمز اسپتال اور صفدر جنگ اسپتال کے ڈاکٹرز 'میکسو پیتھی' کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن 'آئی ایم اے' کے مطالبہ پر دہلی کے ایمس میں ہڑتال پر رہے۔ ہڑتال پر رہنے والے ڈاکٹروں نے الزام لگایا کہ حکومت کے اس اقدام سے انتشار پھیل جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی 'آئی ایم اے' نے بھی اپنی تحریک کو تیز کرنے کی بات کی ہے۔
اس کے ساتھ ہی آئی ایم اے نے جنرل سرجری کی پوسٹ گریجویٹ ڈگری ہولڈر آیور وید ڈاکٹروں کو اجازت دینے سے متعلق سرکاری نوٹیفکیشن کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت سے اس کو واپس لینے کی اپیل کی ہے۔
واضح ہو کہ آئی ایم اے نے انڈین میڈیسن کی سینٹرل کونسل (سی سی آئی ایم) کے اس فیصلے کے خلاف ملک گیر احتجاج کا مطالبہ کیا تھا جو تین سالہ پوسٹ گریجویٹ کورس مکمل کرنے کے بعد آیورویدک ڈاکٹروں کو کچھ سرجری کرنے کی اجازت دے۔
ایمس اسپتال کی تقریبا 5 ہزار نرسوں نے اچانک ہڑتال شروع کردی ہے جس کی وجہ سے ایمس اسپتال میں متعدد خدمات درہم برہم ہوگئی ہیں۔ ایمس انتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے ان کے مطالبات کو قبول نہ کرنے کے بعد نرسوں کی یونین نے ایک بڑا قدم اٹھایا اور تمام خدمات بند کردی اور ہڑتال پر چلے گئے۔
بتایا جارہا ہے کہ ایمس نرسوں کے مطالبات سے قبل انہیں کورونا دور میں انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی تھی لیکن اب ایمس انتظامیہ ان کے مطالبات کو نظرانداز کرتے ہوئے آؤٹ سائٹ سے رابطہ کی بنیاد پر نئے عملے کی تقرری کر رہا ہے، ایمس انتظامیہ کے فیصلے سے نالاں تقریبا پانچ ہزار نرسوں کا عملہ آج ہڑتال پر ہے۔ اس کی وجہ سے ایمس میں داخل مریضوں کو کافی دشواریوں کا سامنا ہے۔
ایمس اسپتال کے نرسنگ عملے کی اچانک ہڑتال کی وجہ سے بہت سارے غیر مستحکم مریضوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ انہیں وقت پر دوائیں یا دیگر سہولیات نہیں دی جارہی ہیں جس کی وجہ سے اسپتال انتظامیہ میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔