کیندرپاڑہ: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے اوڈیشہ حکومت کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے اور اس سے کہا ہے کہ سال 2021 میں کٹک میں سیوریج ٹینک کی صفائی کے دوران دم گھٹنے سے ہلاک ہونے والے دو مزدوروں کے لواحقین کو 10-10 لاکھ روپے معاوضے کی سفارش کیوں نہیں کی جانی چاہئے۔ این ایچ آر سی نے ریاست کے چیف سکریٹری کے ذریعے حکومت سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا سرکاری ملازمین کی لاپروائی کی وجہ سے زخمی ہونے والے شخص کو کوئی معاوضہ دیا گیا ہے اور زخمیوں کی حالت کیسی ہے۔
کمیشن نے منگل کو ریاست کے چیف سکریٹری کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں چار ہفتوں کے اندر جواب دینے کی ہدایت دی۔ این ایچ آر سی کی یہ ہدایت سماجی کارکن اکھنڈ کی جانب سے اس معاملے میں دائر درخواست داخل کرنے کے بعد دی گئی ہے۔ اکھنڈ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ کٹک میں سیوریج ٹینکوں کی صفائی میں مصروف دو مزدور 15 اپریل 2021 کو دم گھٹنے سے ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ ایک اور کٹک میونسپل کارپوریشن کی جانب سے لاپروائی کے باعث ہسپتال میں داخل تھا۔13 اپریل 2021 کو پی شنکر اور وشنو نائک ہلاک ہو گئے تھے جب کہ ڈی شیوا کی صحت بغیر کسی مقررہ تحفظ کے سی ڈی اے 10 کے علاقے میں زیر زمین گٹر نیٹ ورک کی صفائی کے دوران بگڑ گئی تھی۔