نئی دہلی: دہلی کمیشن برائے خواتین (DCW) کی سربراہ سواتی مالیوال نے منی پور میں نسلی تشدد کے دوران متاثرہ خواتین کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ڈی سی ڈبلیو کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سواتی مالیوال نے کمیشن کی رکن وندنا سنگھ کے ساتھ پیر کو امپھال پہنچیں اور متاثرہ خاندان کے افراد سے ملنے کے لیے تشدد زدہ ضلع چوراچند پور کا سفر کیا۔اس دوران سواتی مالیوال نے دونوں متاثرہ خواتین کی ماں اور شوہر سے ملاقات کی۔ ایک ٹویٹ میں ڈی سی ڈبلیو کی سربراہ نے کہا کہ میں نے منی پور کی دو بیٹیوں کے خاندانوں سے ملاقات کی، جن پر ظلم کیا گیا تھا۔ ایک لڑکی کے شوہر نے فوجی ہوتے ہوئے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کی۔ انھوں نے مجھے بتایا کہ آج تک کوئی ان سے ملنے نہیں آیا اور میں وہ پہلی شخص ہوں جو ان کے پاس پہنچی ہوں۔ دوسری متاثرہ لڑکی کی ماں سے بھی ملاقات کی۔
انھوں نے اپنے ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ حکومت نے مجھے روکنے کی پوری کوشش کی یہاں تک کہ مجھے منی پور نہ آنے کو کہا گیا انہوں نے سوچا تھا کہ اگر وہ مجھے سیکورٹی نہیں دیں گے تو میں منی پور نہیں آؤں گی۔ منی پور کے لوگ بہت اچھے ہیں انھوں نے مجھے بہت پیار دیا۔ لوگوں کے دکھ درد سنے، آنکھوں میں آئے آنسو پونچھنے کی کوشش کی، محبت میں بہت طاقت ہوتی ہے۔
سواتی نے اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ جب میں بغیر سیکورٹی کے یہاں پہنچ سکتی ہوں تو اب تک وزیراعلیٰ یا باقی انتظامیہ کیوں نہیں آئے؟ انھوں نے اپنے اور متاثرہ خواتین کے اہل خانہ سے ملاقات کی دو تصاویر بھی پوسٹ کیں۔ مالیوال نے چوراچند پور کے علاوہ موئرنگ اور امپھال اضلاع کا بھی دورہ کیا جہاں انھوں نے کئی ریلیف کیمپوں میں بے گھر لوگوں سے بات چیت کی۔ سفر کے دوران اپنے مشکل بھرے تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے مالیوال نے دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت نے تنازعہ زدہ علاقوں میں سفر کرنے کے لیے ان کو سیکیورٹی فراہم کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ یہ تین دن میرے لیے بہت مشکل تھے۔ پھر بھی میں نے ذاتی خطرہ مول لیتے ہوئے یہاں آئی تھی۔ کیونکہ خواتین کی وائرل ویڈیو نے مجھے اندر سے جھنجھوڑ کر رکھ دیا اور میں ہر قیمت پر زندہ بچ جانے والوں سے ملنا چاہتی تھی۔