اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Cyclone Gabrielle New Zealand نیوزی لینڈ میں سمندری طوفان گیبریل سے 11 افراد ہلاک، 3200 سے زائد لاپتہ - سمندری طوفان گیبریل سے 11 افراد ہلاک

نیوزی لینڈ میں آئے سمندری طوفان گیبریل سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہو گئی ہے جب کہ 3200 سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں۔ پولیس نے کہا کہ ہاکس بے اور طائراوتی علاقوں میں متعدد افراد لاپتہ ہیں۔ بہت سے لوگ متاثرہ علاقوں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر چلے گئے ہیں۔

نیوزی لینڈ میں سمندری طوفان گیبریل سے 11 افراد ہلاک، 3200 سے زائد لاپتہ
نیوزی لینڈ میں سمندری طوفان گیبریل سے 11 افراد ہلاک، 3200 سے زائد لاپتہ

By

Published : Feb 20, 2023, 4:42 PM IST

ویلنگٹن:نیوزی لینڈ کے شمالی جزیرے میں گذشتہ ہفتے سمندری طوفان گیبریل سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہو گئی ہے، جب کہ 3200 سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں۔ یہاں مقامی میڈیا نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ یہاں وزیر اعظم کرس ہپکنز نے میڈیا کو بتایا کہ اس جزیرے کو دوبارہ منظم کرنے کی سمت میں قدم بڑھاتے ہوئے، حکومت نے تبادلہ خیال کیا۔ اس پر تقریباً 13 ارب ڈالر لاگت آ سکتی ہے۔ اتوار کی شام تک، 3,215 افراد رابطہ نہیں ہوسکا ہے اور 20,000 سے زیادہ گھروں اور کاروباری ادارے بجلی سے محروم تھے۔

پولیس نے کہا کہ ہاکس بے اور طائراوتی علاقوں میں متعدد افراد لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ متاثرہ علاقوں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر چلے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ فروری 2011 میں کرائسٹ چرچ میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے تقریباً 10 ہزار افراد بے گھر ہوگئے تھے اور اب ایک صدی کے بعد یہاں کے لوگوں کو ایک بار پھر سب سے بڑی قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں ان کی زندگی بھر کی محنت لمحہ بھر میں تباہ ہو گئی ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: New Zealand Earthquake نیوزی لینڈ میں سمندری طوفان کے بعد 6.1 شدت کا زلزلہ

نیوزی لینڈ نے گزشتہ پیر کو تاریخ میں تیسری بار ہنگامی حالت کا اعلان کیا، جو حال ہی میں بڑی قدرتی آفات سے متاثر ہواہے، جس میں کئی ہزار افراد متاثرہوئے ہیں۔ اس وقت شمالی جزیرے کو بجلی کی سپلائی عارضی طور پر منقطع کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پروازیں اور اسکول بھی عارضی طور پر بند کردیئے گئے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ میں تین ہفتے قبل موسلا دھار بارش کی وجہ سے آنے والے سیلاب میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہاں کا وائیکاٹو علاقہ زیر آب آ گیاتھا۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details