کورونا کی دوسری لہر نے ایک خطرناک شکل اختیار کرلی ہے۔ ملک کے بیشتر ریاستوں میں صورتحال دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں۔ متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کی تعداد کو روکنے کے لئے، مختلف ریاستی حکومتوں نے سفر کرنے والوں پر مختلف پابندیاں عائد کردی ہیں۔ ویسے، کسی بھی ریاستی حکومت نے سفر کرنے سے نہیں روکا ہے۔ ہاں کچھ قواعد پر عمل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اگر آپ ایک ریاست سے دوسری ریاست جانا چاہتے ہیں تو آپ کے لئے لازم ہے کہ آپ اپنے متعلق ایک رپورٹ رکھیں۔ اسے ہمیشہ اپنے پاس رکھیں ورنہ آپ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آئیے تفصیل سے جانیں کہ کن ریاستوں نے اسے لازمی قرار دیا ہے۔
کیرالہ
کورونا کے بڑھتے اعداد و شمار کے باوجود، کیرالہ آنے والوں پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔ یہاں آنے سے پہلے آپ کو ریاستی حکومت کے 'کووڈ پورٹل' پر رجسٹریشن کرانا ہوگا۔ اس کے بعد ہی آپ کو ای پاس جاری کیا جائے گا۔
کیرالہ کے رہائشی دوسری ریاستوں سے یہاں آتے ہیں، لہذا ان کے لئے سات دنوں کا آئیسولیشن لازمی ہے۔ آٹھویں دن آپ کو آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کروانا پڑے گا۔ مثبت رپورٹ پر علاج کرانا پڑے گا۔ جن لوگوں کے پاس رپورٹ نہیں ہے ان کے لئے 14 دنوں کا آئیسولیشن لازمی ہے۔
کاروباری اور کم وقت کے لئے کیرالہ آنے والوں کے لئے قواعد میں نرمی کردی گئی ہے۔ کووڈ ٹیسٹ رپورٹ ان کے لئے لازمی نہیں ہے۔ انہیں سات دن کے اندر کیرالہ سے واپس جان پڑے گا۔ تاہم ، کووڈ پورٹل پر ان کے لئے رجسٹریشن بھی لازمی ہے۔
کیرالہ محکمہ صحت نے کہا کہ اگرچہ دوسری ریاستوں سے آنے والوں کے لئے کورونا منفی رپورٹ لازمی نہیں ہے، لیکن انھیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ رپورٹ اپنے پاس رکھیں۔
بین الاقوامی پرواز کے ذریعے آنے والوں کے لئے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ ضروری ہے۔ ان کے لئے آئیوسولیشن بھی لازمی ہے۔
کرناٹک
کرناٹک میں ہوائی جہاز سے سفر کرنے والے مسافروں کے لئے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ لازمی ہے۔ رپورٹ تین دن سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔ ہنگامی صورت حال میں رپورٹ میں چھوٹ دی جاسکتی ہے۔
ریاست سے متصل سرحدوں کے ساتھ ساتھ ریلوے اور ایئرپورٹ پر سویب ٹیسٹ کرائے جارہے ہیں۔ گھریلو ہوائی کے مسافروں کے لئے آئیسولیشن لازمی نہیں ہے۔بین الاقوامی ہوائی مسافروں کے لئے ہیلتھ رپورٹ لازمی ہے۔ ایئر سوویدھا پورٹل پر کورونا کی ایک منفی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔ رپورٹ تین دن سے زیادہ کا نہیں ہونی چاہئے۔
ان کے لئے 14 دن کا آئیسولیشن لازمی ہے۔
تمل ناڈو
تمل ناڈو میں دیگر ریاستوں سے آنے والوں کے لئے ای پاس لازمی ہے۔ باہر سے آنے والے جو جو ریاست میں تین دن رہیں گے ، آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ ضروری نہیں ہے۔ اگر وہ تین دن کے بعد رہنا چاہتے ہیں تو انہیں آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کرانا پڑے گا۔ دوسری ریاستوں سے آنے والی گاڑیوں پر بھی کوئی پابندی نہیں ہے۔ ریاست کی سرحد پر طبی معائنہ نہیں کرایا جارہا ہے اور نہ ہی آپ یہاں کوئی رپورٹ طلب کریں گے۔
آندھرا پردیش
کرناٹک، تمل ناڈو ، اڑیسہ سرحد پر آمدو رفت کے لئے آزاد ہیں۔ تاہم اڑیسہ نے آندھرا پردیش سے آنے والوں کے لئے میڈیکل رپورٹس کو لازمی قرار دے دیا ہے۔
تلنگانہ
ریاست کی سرحد پر تھرمل اسکریننگ لازمی ہے۔ عادل آباد ، آصف آباد ، نرمل، منچریال، نظام آباد ، کاماریڈی پر خصوصی نگرانی کی جارہی ہے۔ان اضلاع کی سرحدیں مہاراشٹر سے ملتی ہیں۔ کرناٹک سے متصل سنگاریڈی اور محبوب نگر چیک پوائنٹس پر بھی خصوصی نگرانی کی جارہی ہے۔
جو لوگ سردی اور بخار میں مبتلا ہیں انہیں ریاست کی سرحد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
مہاراشٹر
مہاراشٹر میں سفر کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ کار ، بس ، ٹرین اور ہوائی جہاز سے سفر کرنے والوں پر بھی کسی طرح کی رپورٹ لیکر ساتھ چلنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ابھی تک صرف دو اضلاع اورنگ آباد اور جلگاؤں ضلعی انتظامیہ نے کورونا کی منفی رپورٹ کو لازمی قرار دیا ہے۔ یعنی یہاں داخل ہونے کے لیے آپ کو کورونا کی منفی رپورٹ رکھنی ہوگی۔
مہاراشٹرا کی سرحد گجرات، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ، کرناٹک اور گوا سے ملتی ہے۔گجرات نے مہاراشٹر سے آنے والوں کے لئے آر ٹی پی سی آر کی رپورٹ کو لازمی قرار دیا ہے، لیکن مہاراشٹر میں داخل ہونے کے لئے اس رپورٹ کو ساتھ لیکر چلنا لازمی نہیں ہے۔
وہیں کمبھ میلے سے آنے والوں کے لیے مہاراشٹر جانچ لازمی قرار دیا۔
گجرات
ریاست گجرات کے احمد آباد ایئرپورٹ آنے والے ہر مسافروں کے لئے آر ٹی پی سی آر کی جانچ کی جاتی ہے، سب کے لیے سات دن کا آئیسولیشن نھی لازمی ہے۔مثبت رپورٹ آنے پر احمدآباد میونسپل کارپوریشن کو معلومات دی جاتی ہے ، جس کے بعد ان کا علاج کیا جاتا ہے۔