سرینگر: راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا آج سرینگر کے مضافات پانتھ چوک سے شروع ہوئی اور لالچوک میں اختتام ہوئی۔ اس یاترا میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی، جن میں غیر مقامی کانگریس کارکنان بھی شامل تھے اور کئی کشمیری نوجوان نے بھی حصہ لیا۔ مقامی لوگوں سمیت کانگریس کارکنان و رہنماؤں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
مقامی کانگریس کارکنان و رہنماؤں نے بتایا کہ ملک اور بالخصوص جموں کشمیر میں عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف یہ یاترا لوگوں کو اپنی آواز بلند کرنے کا موقع فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی اس یاترا سے ملک میں بھائی جارہ، مذہبی ہم آہنگی اور منافرت کے خلاف یکجہتی کا پیغام دی رہی ہے۔ یاد رہے کہ راہل گاندھی نے یہ یاترا گزشتہ برس سات ستمبر کو کنیا کماری سے شروع کی تھی اور 30 جنوری کو بڑی ریلی کے ساتھ سرینگر میں اختتام پذیر ہوگی۔ اس یاترا کے دوران راہل گاندھی سمیت دیگر کانگرس لیڑران و کارکنان نے راہل گاندھی کے ساتھ چار ہزار سے زائد کلومیٹر کا سفر طے کیا۔ پیر کو راہل گاندھی نے سرینگر کے شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم میں ایک ریلی سے خطاب کریں گے، جس میں کانگرس کے ہزاروں افراد کی شرکت کی توقع ہے۔