دہلی:مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کو سنائی گئی سزا کے خلاف کانگریس 27 مارچ بروز پیر سے ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بتا دیں کہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے ریاستوں میں ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے آج پی سی سی کے سربراہوں اور سی ایل پی رہنماؤں کے ساتھ ورچوئل بات چیت کریں گے۔ کانگریس کے کمیونیکیشن انچارج جے رام رمیش کے مطابق راہل گاندھی کو سزا سنانا صرف قانونی معاملہ نہیں ہے، یہ ایک سنگین سیاسی مسئلہ ہے جو جمہوریت کے مستقبل سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو قانونی طور پر لڑیں گے۔ ہم اپنے لیے دستیاب قانونی حقوق کا استعمال کریں گے۔ اسے بڑا سیاسی مسئلہ بنائیں گے۔ اس کا مضبوطی سے مقابلہ کریں گے اور خوفزدہ نہیں ہوں گے۔
جمعرات کو دہلی کانگریس کے رہنماؤں نے سزا کے خلاف راہل کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا۔ سورت سے واپسی پر وائناڈ کے ایم پی کا ایئرپورٹ پر کئی ارکان پارلیمنٹ نے استقبال کیا۔ اس کے بعد تقریباً 50 ارکان پارلیمنٹ نے کھرگے کی رہائش گاہ پر دو گھنٹے تک میٹنگ کی تاکہ اس مسئلہ پر ایکشن پلان تیار کیا جا سکے۔ پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی بھی راہل کی رہائش گاہ پہنچی اور ان سے اس معاملے پر بات چیت کی۔ کانگریس لیڈروں نے کہا کہ سورت کیس میں کارروائی کا خدشہ ہے، جیسا کہ راہل کو حکومت نے پچھلے سالوں میں بھی نشانہ بنایا تھا، اس کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی سے نیشنل ہیرالڈ کیس میں 50 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈرنے والے نہیں، ہماری آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔۔