رائے پور: کانگریس 13 مارچ کو اڈانی تنازع پر ملک بھر کے گورنر ہاؤسز تک مارچ کا اہتمام کرے گی۔ پارٹی اس معاملے پر حکومت کو گھیرنے کے لیے پورے ملک میں 6 مارچ سے 10 مارچ کے درمیان پبلک سیکٹر بینکوں اور ایل آئی سی کے دفاتر کے سامنے بلاک سطح کے احتجاج کا بھی اہتمام کرے گی۔ مارچ میں تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر 'پردہ فاش' ریلیاں نکالی جائیں گی۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ 13 مارچ کو ریاستی ہیڈکوارٹر پر ایک بڑے 'چلو راج بھون' مارچ کا اہتمام کیا جائے گا۔
ضلع ہیڈکوارٹر کے بعد اپریل میں تمام ریاستی دارالحکومتوں میں 'پردہ فاش' ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا اور ان سے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور دیگر قومی سطح کے رہنما خطاب کریں گے۔ ریاستی سطح کے تمام سینئر رہنما، اراکین پارلیمان، ایم ایل ایز/ایم ایل سیز اور دیگر منتخب نمائندوں، فرنٹل تنظیموں، محکموں اور سیلوں کے رہنما اور پارٹی کارکنوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان تمام ایجیٹیشن پروگراموں میں شرکت کریں۔
کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما کے سی وینوگوپال نے کہا کہ حالیہ ہنڈنبرگ رپورٹ نے وزیر اعظم (نریندر) مودی اور بی جے پی حکومت کی اڈانی کے حق میں کرونی کیپٹلزم کی پالیسی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ معاشی بدحالی کے وقت پی ایم مودی ملک کے اہم انفراسٹرکچر کو اڈانی گروپ کو فروخت کر رہے ہیں اور بھارت کی خارجہ پالیسی کو جھکا رہے ہیں اور ایس بی آئی و ایل آئی سی جیسے عوامی اداروں کو اڈانی گروپ میں سرمایہ کاری کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ حالیہ انکشافات سے ظاہر ہوا ہے کہ غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کے کروڑوں روپے کی بچت خطرے میں ہے۔
مزید پڑھیں:۔Congress Convention عام انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونے کی ضرورت، پرینکا گاندھی
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس مسئلے کو ہر سطح پر اٹھا رہی ہے۔ پارٹی اس مسئلہ کو پارلیمنٹ میں، میڈیا میں، سوشل میڈیا میں اور عوامی سطح پر اٹھا رہی ہے۔ حال ہی میں 17 فروری کو 23 شہروں میں پریس کانفرنسز منعقد کی گئیں۔ کانگریس پارٹی نے اس کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس مسئلے کو براہ راست لوگوں تک لے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام پردیش کانگریس کمیٹیوں کو تمام اضلاع میں پریس کانفرنسوں کا اہتمام کرنے کو کہا گیا ہے، جہاں سینئر ریاستی رہنما میڈیا سے خطاب کریں گے۔ اس کے بعد تمام ریاستی اکائیاں مختلف سطحوں پر احتجاجی سرگرمیوں کو منظم کریں گی۔