اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Congress Questions China Policy: 'حکومت چینی دراندازی سے متعلق صورتحال واضح کرے'

کانگریس کے ترجمان گورو گوگوئی Congress Spokesperson Gaurav Gogoi نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پہلے چین کو 'لال آنکھیں' دکھانے کی بات کرتے تھے، لیکن اب وہ چین کا نام لینے سے بہت خوفزدہ نظر آتے ہیں۔ گوگوئی نے کہا کہ اس وقت وزیر اعظم مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو سرحد پر چین کے موقف Centre’s China policy کے بارے میں پریس کانفرنس کرکے اس سلسلے میں وائٹ پیپر White Paper on China Land-grab LAC جاری کرنا چاہیے۔

Congress Questions China Policy
'حکومت چینی دراندازی سے متعلق صورتحال واضح کرے'

By

Published : Jul 11, 2022, 9:37 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے چین کی پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے پاس چینی دراندازی کو روکنے کے لیے کوئی واضح پالیسی Centre’s China policy نہیں ہے، جس کی وجہ سے سرحد پر اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کے ساتھ ساتھ بھارتی سرحد میں چینی دراندازی میں مسلسل اضافہ Alleged Land-grab Along the LAC ہو رہا ہے۔ لیکن اس پر حکومت خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔

کانگریس کے ترجمان گورو گوگوئی Congress spokesperson Gaurav Gogoi نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پہلے چین کو 'لال آنکھیں' دکھانے کی بات کرتے تھے، لیکن اب وہ چین کا نام لینے سے بہت خوفزدہ نظر آتے ہیں۔ گالوان میں ملک کے 20 بہادر فوجیوں کی ہلاکت کے چار دن بعد 19 جون 2020 کو ایک آل پارٹی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے چین کو دراندازی کے حوالے سے کلین چٹ دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہاں کوئی ہماری سرحد میں داخل نہیں ہوا ہے، اور نہ ہی کوئی دراندازی ہوئی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ مودی کے اس بیان کے باوجود بھارت نے 1000 مربع کلومیٹر کے علاقے کا کنٹرول کھو دیا ہے، جہاں ہمارے فوجی پہلے گشت کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قیادت والی حکومتوں کی چین کے حوالے سے واضح پالیسی رہی ہے اور بات چیت کے ذریعے چین پیچھے ہٹتا رہا ہے۔ سنہ 1967 میں نتھولا، 1986 میں سمدرونگ چو اور 201 میں چومار میں بھی ایسا ہی ہوا اور پھر چین کو ڈیپسانگ سے پیچھے ہٹنا پڑا تھا۔ Congress Questions China Policy

کانگریس کے ترجمان گورو گوگوئی کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی نے بھارت کے شمال مشرق، جموں و کشمیر اور لداخ میں چین کی توسیع پسندی کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ انہوں نے حکمران ڈسپنسیشن کے ردعمل کو "انتہائی کمزور" ہونے کا الزام لگایا ہے۔ Congress On China Policy

دریں اثنا، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے چینی دراندازی پر مودی پر تنقید کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ 'وزیراعظم کے کچھ سچ: چین سے ڈرتے ہیں، عوام سے سچ چھپاتے ہیں، صرف اپنی شبیہ بچاتے ہیں، فوج کا حوصلہ پست کرتے ہیں، ملک کی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں۔ چین کی بڑھتی ہوئی دراندازی اور وزیراعظم کی خاموشی ملک کے لیے کافی نقصان دہ ہے۔'

وہیں گوگوئی نے کہا کہ اس وقت وزیر اعظم مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو سرحد پر چین کے موقف Centre’s China policy کے بارے میں پریس کانفرنس کرکے اس سلسلے میں وائٹ پیپر جاری کرنا چاہیے۔ سلامتی سے متعلق قائمہ پارلیمانی کمیٹی چین کے ساتھ ٹکراؤ کی صورتحال پر ریفنگ دے اور اس معاملے پر دو دن پارلیمنٹ میں بحث کی جائے۔ کل وقتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کی جلد تقرری کو قومی سلامتی کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حیران کن بات ہے کہ یہ عہدہ گزشتہ سات ماہ سے خالی پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: China Criticises PM Modi: دلائی لامہ کی سالگرہ پر مبارکباد دینے پر چین نے مودی کی تنقید کی

گوگوئی نے کہا کہ بھارت اپنا 1000 مربع کلومیٹر علاقہ کھو چکا ہے۔ ہمارے فوجی پہلے گشت کرتے تھے لیکن اب یا تو چینی فوجیوں نے روک دیا ہے یا پھر معاہدوں کی وجہ سے وہ داخل نہیں ہو پا رہے ہیں۔ گوگوئی نے اگنی پتھ پلان کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا، جس سے قومی سلامتی کے اعلیٰ خطرے کے وقت ہمارے فوجیوں کے حوصلے خطرے میں پڑ جاتے ہیں۔Congress Questions China Policy

ABOUT THE AUTHOR

...view details