لکھنؤ: ریاست اتر پردیش میں سی بی ایس ای کی بارہویں کلاس کی این سی ای آر ٹی کی نصابی کتاب سے 'بھارت میں مغل دور حکومت' کے باب کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اپ ڈیٹ کردہ نصاب کے مطابق مغل دربار (16ویں اور 17ویں صدی) اور حکمرانوں اور ان کی تاریخ سے متعلق ابواب کو تھیمز آف انڈین ہسٹری - حصہ II سے ہٹا دیا گیا ہے۔ 'عالمی سیاست میں امریکی تسلط' اور 'سرد جنگ کا دور' جیسے ابواب کو سویکس کی کتاب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آزاد بھارت میں سیاست پر کتاب نے 'عوامی تحریکوں کا عروج' اور 'ایک پارٹی کے غلبے کا دور' ہٹا دیا گیا ہے۔ ان میں کانگریس، سوشلسٹ، کمیونسٹ پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، بھارتیہ جن سنگھ وغیرہ کو پڑھایا جاتا ہے۔
این سی ای آر ٹی نے ہندی مضمون کے نصاب میں بھی کچھ تبدیلیاں کی ہیں۔ ان میں سے فراق گورکھپوری کی کتاب ہندی آروہ پارٹ 2 سے غزل اور سوریہ کانت ترپاٹھی نرالا کا گانا گانے دو مجھے انتر پارٹ II سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وشنو کھرے کا ایک کام اور ستیہ کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ موجودہ سیشن سے ہونے والی تبدیلیاں صرف 12ویں کلاس تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ 10ویں اور 11ویں کلاس کی کتابوں سے بھی بہت سے ابواب ہٹا دیے گئے ہیں۔ کلاس 11 کی کتاب 'تھیمز ان ورلڈ ہسٹری' سے 'سنٹرل اسلامک لینڈز'، 'کلاش آف کلچرز' اور 'دی انڈسٹریل ریوولوشن' جیسے ابواب کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اسی طرح 10ویں کتاب ڈیموکریٹک پولیٹکس-2 سے جمہوریت اور تنوع، عوامی جدوجہد اور تحریک، جمہوریت کے چیلنجز جیسے ابواب کو ہٹا دیا گیا ہے۔