سہارنپور: ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے سابق رکن قانون ساز کونسل حاجی اقبال کے خلاف بدھ کو عصمت دری اور پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ان پر ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کا الزام ہے۔ سابق ایم ایل سی حاجی اقبال کے خلاف عصمت دری اور پوکسو ایکٹ کے تحت رپورٹ درج کی گئی ہے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ متاثرہ فریق کی جانب سے مرزا پور پولیس اسٹیشن میں حاجی اقبال کے خلاف عصمت دری اور پوکسو ایکٹ کے تحت رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ FIR registered against former BSP MLC Haji Iqbal
وہیں سابق ایم ایل سی حاجی اقبال اور ان کے بیٹوں کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں، گزشتہ روز پولیس نے حاجی اقبال کے دوسرے بیٹے جاوید کو بھی گرفتار کر لیا تھا، جاوید کے خلاف رنگداری وصولنے، عدالت میں جعلی کاغذات جمع کرانے جیسے کئی مقدمات درج ہیں۔
واضح رہے کہ 2007 میں اقتدار میں آئی وزیر اعلیٰ مایاوتی کی حکومت میں حاجی اقبال کا سیاسی اثر و رسوخ زیادہ تھا۔ اس دوران ان پر دریائے یمنا میں غیر قانونی کان کنی کرانے کا بھی الزام ہے۔ 100 سے 125 فٹ گہرائی تک کان کنی کرنے سے وہ چند سالوں میں بے نامی جائیداد کے بادشاہ بن گئے۔ حاجی اقبال نے بی ایس پی کے دور حکومت میں ہی 14 شوگر ملوں کو کم قیمت پر خرید لیا۔ BSP leader Haji Iqbal
یہی نہیں حاجی اقبال پر 20 ہزار بیگھہ سے زائد زمین اپنے نوکروں، رشتہ داروں کے نام کرانے کا بھی الزام ہے۔ اس کے علاوہ 10 ہزار کروڑ سے زیادہ روپے 111 فرضی کمپنیوں میں لگا ہونے کی بات سامنے آ رہی ہے جس کی سی بی آئی اور ای ڈی جانچ کر رہی ہے۔حیرت کی بات یہ ہے کہ ایم ایل سی کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرتے ہوئے حاجی اقبال نے 1987 میں دیوبند کے ایک اسکول کی آٹھویں جماعت کا سرٹیفکیٹ جمع کرایا جو اسکول 1996 میں قائم ہوا۔ اقبال بالا نے الیکشن کمیشن کو گمراہ کیا اور جعلی ڈگری کی بنیاد پر قانون ساز کونسل کے رکن کی حیثیت سے حلف لیا۔ حاجی اقبال کے کاغذات کی جانچ میں الیکشن کمیشن یا متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کی طرف سے لاپرواہی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:۔Haji Iqbal Second son Javed Arrested: سابق ایم ایل سی حاجی اقبال کے خلاف یوپی پولیس کی کارروائی