پریاگ راج: اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں سنسنی خیز امیش پال قتل معاملے میں پولیس نے شہ زور لیڈر و سابق ایم پی عتیق احمد سمیت پانچ افراد کے خلاف نامزد اور چھ سے زیادہ نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ایم ایل اے رہے راجو پال کے قتل کی واردات میں کلیدی گواہ امیش پال اور ان کے گنر کا جمعہ کو نامعلوم بدمعاشوں نے گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ دھومن گنج تھانہ انچارج راجیش موریہ نے ہفتہ کو بتایا کہ امیش پال کی بیوی جیہ پال نے تحریر دے کر احمد آباد جیل میں بند سابق ایم پی عتیق احمد، بیوی سائشتہ پروین، ان کے بیٹے بریلی جیل میں بند بھائی سابق ایم ایل اے اشرف کے خلاف نامزد اور عتیق کے دیگر ساتھیوں کے خلاف دھومن گنج تھانے میں آج صبح مقدمہ درج کرایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امیش پال کی سیکورٹی میں لگے دو سیکورٹی اہلکار سندیپ اور راگھویندر بھی کل فائرنگ میں شدید طور سے زخمی ہوگئے تھے۔ علاج کے دوران سندیپ نشاد کی بھی موت ہوگئی جب کہ راگھویندرکا علاج جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عتیق احمد کے ایم پی بننے سے خالی ہوئی شہر کی مغربی سیٹ سے راجوپال 2005 کے اسمبلی الیکشن میں بی ایس پی کے ٹکٹ پر ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے عتیق احمد کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ اشرف سماجو ادی پارٹی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اترے تھے۔الزام ہے کہ شکست فاش کا بدلہ لینے کے لئے راجوپال کا دن دہاڑے قتل کردیا گیا تھا۔اس واردات میں امیش پال کلیدی گواہ تھے۔ راجوپال قتل واردات کے 18سال بعد جمعہ کو معاملے سے وابستہ اکلوتے گواہ امیش پال کا بھی گولی اور بم مار کر قتل کردیا گیا۔گولی باری میں گنر کی بھی موت ہوگئی تھی۔