چنڈی گڑھ: پنجاب کے وزیر خزانہ ہرپال سنگھ چیما نے بی جے پی پر پنجاب حکومت کو گرانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے 'آپریشن لوٹس' کے تحت ان کے 10 اراکین اسمبلی سے رابطہ کیا ہے۔ پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیما نے کہا کہ 'آپریشن لوٹس' کے ایک حصے کے طور پر دہلی اور پنجاب کے کئی بی جے پی لیڈران اور ایجنٹوں نے گزشتہ سات دنوں میں کم از کم 10 عام آدمی پارٹی کےاراکین اسمبلی سے فون پر رابطہ کیا ہے اور پارٹی چھوڑ کربی جے پی میں شامل ہونے کے لیے 25 کروڑ روپے کی ہر ایک کو پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 'بابو جی' (بی جے پی کے ایک اعلی رہنما) کے ساتھ اے اے پی کے ممبران اسمبلی کی میٹنگ کا اہتمام کرنے کی پیشکش کر رہے ہیں اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد انہیں کابینہ وزیر کے عہدے کا وعدہ بھی کیا ہے۔Harpal Cheema On Bjp
مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے چیما نے کہا کہ بی جے پی پنجاب میں ایک 'سیریل کلر' کی طرح کام کر رہی ہے اور پنجاب میں عام آدمی پارٹی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے ملک دشمن طاقتیں شامل ہو گئی ہیں کیونکہ ان کی سربراہی وزیر اعلی بھگونت مان کی قیادت والی حکومت کے متحرک کام کاج کو ہضم نہیں کرپارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کے خلاف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا استعمال کرنے اور دہلی میں ایم ایل اے کو پیسے دینے کے بعد بی جے پی اب پنجاب میں ایم ایل اے کو خریدنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی ایک سیریل کلر ہے جو ایجنسیوں اور پیسوں سے اپوزیشن پارٹی کے لیڈروں پر دباؤ ڈال کر ہر ریاست میں حکومتیں گرا رہی ہے۔ ’’آپریشن لوٹس‘‘ کے تحت جمہوریت کے اس قتل میں اگلا ہدف پنجاب ہے۔
چیما نے کہا، جہاں بھی بی جے پی شکست کھاتی ہے، یہ لوگ سی بی آئی، ای ڈی اور پیسے کی مدد سے ایم ایل اے کو توڑ کر اپنی حکومت بناتے ہیں۔ اس نے گوا، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا اور اروناچل پردیش میں بھی ایسا ہی کیا۔ اب وہ پنجاب میں کر رہے ہیں۔