بہار مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اختر الایمان نے اپنے پارٹی کے قومی صدر اسدالدین اویسی کی رہائش گاہ پر حملہ کی سخت مزمت کرتے ہوئے ملک کے وزیر داخلہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
گزشتہ دو روز قبل دہلی میں واقع آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے قومی صدر و رکن پارلیمان اسدالدین اویسی کے سرکاری رہائش گاہ پر کچھ سرپرشندوں نے پتھراؤ اور حملہ کیا تھا جس کو لیکر پورے سیمانچل میں غم وغصہ کی لہر ہے، خصوصا بہار ایم آئی ایم میں کافی ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس واقعہ کو لیکر بہار ایم آئی ایم کی جانب سے ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
بہار ایم آئی ایم نے وزیر داخلہ سے استعفیٰ کا مطالبہ بہار ایم آئی ایم صدر و رکن اسمبلی اختر الایمان کی صدارت میں آج کشن گنج ڈی ایم سے ایک وفد نے ملاقات کی اور ڈی ایم کے ذریعہ صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پیش کرکے وزیر داخلہ کو ان کے عہدے سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں:اسدالدن اویسی کی دہلی رہائش گاہ پر حملہ، ہندو سینا کے 5 ارکان حراست میں
وفد نے ڈی ایم سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس کو خطاب کیا۔ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے اختر الایمان نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت کے دور میں سماجی اور مذہبی نفرت کو بڑی طاقت مل گئی ہے، لنچنگ ہو یا دوسرے قسم کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، حد تو یہ ہوگئی ہے کہ رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کی سرکاری رہائش گاہ پر ہندوتوادی تنظیموں نے پتھراؤ کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ دارالحکومت دہلی میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے ناک کے نیچے پیش آیا، جب داراحکومت میں آیسے واقعات پیش آ سکتے ہیں تو ملک کی دیگر ریاستیں کیسے محفوظ رہیں گی جس کے خلاف ہم اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا اویسی صاحب کا یہ قصور ہے کہ اویسی صاحب سچائی کا آئینہ لیکر پارلیمنٹ میں مظلوموں کے حق میں بات کرتے ہیں جبکہ پارلیمنٹ کی جانب سے اویسی صاحب کو پارلیمنٹ رتن کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ آج تک اویسی صاحب کے متعلق کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ اویسی صاحب آئین ہند کے خلاف بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک مظبوط اور خوبصورت جمہوری ملک کی خوبصورتی یہ ہے کہ اپوزیشن حکومت کی ناکامیوں کو ان کے سامنے پیش کرے چونکہ دوسری سیاسی جماعت کے لوگ حکومت کی ان ناکامیوں کو ان کے سامنے بہتر طریقے سے نہیں پیش کر سکتے ہیں، اویسی صاحب اپوزیشن کے سامنے ان کی ناکامیوں کو پیش کرتے ہیں اور اسی وجہ سے اویسی کی رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا جاتا ہے۔
اختر الایمان نے صاف طور پر کہا کہ اگر ملک میں ایک رکن پارلیمان محفوظ نہیں ہے تو عام لوگوں کی حالت کیا ہوسکتی ہے اس کا اندازہ آپ لگا سکتے ہیں۔