ملک کی کسی بھی ریاست میں عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جرائم سے متعلق کسی بھی پولیس اسٹیشن میں شکایت کرسکتے ہیں اور پولیس کو اس شکایت پر ایف آئی آر درج کرتے ہوئے کاروائی شروع کردینی چاہئے، اسی دوران متعلقہ پولیس اسٹیشن کو بھی اطلاع دے دینی چاہئے۔
ہنگامی صورتحال میں جرم کو روکنے کی پوری کوشش کرنے کے لیے اس قانون کو مرکزی حکومت نے2013 میں متعارف کیا تھا اور اس پر عمل کرنے کے لیے تمام ریاستوں کو خطوط بھیجے گئے۔
علاقہ نہیں ہونے کی وجہ بتاکر ایف آئی آر درج نہیں کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سیکشن 166 کے مطابق کاروائی کی جاسکتی ہے۔
زیرو ایف آئی آر کی سہولت ہر پولیس اسٹیشن میں موجود - پولیس اہلکاروں کے خلاف سیکشن 166 کے مطابق کاروائی کی جاسکتی ہے
ایمرجنسی کی نوعیت والے کسی بھی جرم سے متعلق کسی بھی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی جاسکتی ہے، جسے زیرو ایف آئی آر کہا جاتا ہے۔
زیرو ایف آئی آر، ہر پولیس اسٹیشن میں کی جاسکتی ہے
حیدرآباد کے شاد نگر میں پیش آئی دردناک واردات جس میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ جنسی تشدد اور قتل کے بعد لاش کو جلادیا گیا۔ اس واقعے کے پس منظر میں پولیس کی کارکردگی کو لیکر سوال کیے جارہے ہیں، کیونکہ جب متاثرہ کے کنبے نے اس سلسلے میں پولیس میں شکایت کی تو پولیس اہلکاروں نے یہ کہکر انھیں واپس بھیج دیا کہ ان کا پولیس اسٹیشن متعلقہ نہیں ہے۔ تاہم اس غلطی کے لیے تین پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔